الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُواْ إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعونَ ( ۱۵۶ )
جو مصيبت پرنے كے بعد يہ كہتے ہيں كہ ہم الله ہى كے لئے ہيں اور اسيكى بارگاہ ميں واپس جانے والے ہيں (۱۵۶)
۱ _ اللہ تعالى انسانوں كا مالك و مختار ہے جبكہ انسان اسكے مملوك اور اسكے اختيار ميں ہيں _قالوا انا لله
۲ _ انسان اور اسكے تمام امور و معاملات كا منبع اللہ تعالى كى ذات اقدس ہے اور انسان اسى كى طرف لوٹ جائے گا_
قالوا انا اليه راجعون ''رجوع ''كا معنى اس چيز كى طرف لوٹنا ہے جو منبع ياسر چشم ہو ''انا'' ميں ''نا''سے مراد انسان اور اس سے متعلق امور ہيں بنابريں جملہ''انا اليہ راجعون'' حكايت كررہاہے كہ انسان اور جو كچھ اس سے متعلق ہے اسكا سرچشمہ اللہ تعالى كى ذات اقدس ہے اور سب كچھ اسى كى طرف لوٹ جائے گا _
۳ _ صابرين وہ لوگ ہيں جو مشكلات كا سامنا ہو تو قضائے الہى كے سامنے سر تسليم خم ہوجاتے ہيں ، اپنے تمام امور كو خداوند متعال كى جانب سے جانتے ہيں اور اسى كا اظہار كرتے ہيں _و بشر الصابرين _ الذين قالوا انا لله و انا اليه راجعون
۴_ اللہ تعالى كى مالكيت اور اس پر يقين كہ انسان بالآخر خدا كى طرف لوٹ جائے گا يہ امر مصائب و مشكلات كو آسان كرنے والا ہے _الذين اذا اصابتهم مصيبة قالوا انا لله و انا اليه راجعون
۵ _ صابر مومنين كا نظريہ ( اللہ كى طرف سے ہيں اور اسى كى طرف بازگشت ہوگي)ان كے صبر و استقامت كى دليل ہے جسكا مظاہرہ انہوں نے راہ ايمان ميں پيش آنے والى مشكلات كے مقابل كيا_الذين اذا اصابتهم مصيبة قالوا انا لله و انا اليه راجعون آيه مجيدة ' ' الذين قالوا ...'' صابرين كى صفات بيان كرنے كے ساتھ ساتھ ان كے صبر كى دليل كو بھى بيان كررہى ہے _
۶_مصائب و مشكلات كے وقت استرجاع ( انا للہ و انا اليہ راجعون) صابر مومنين كا وطيرہ ( شعار) ہے_
و بشر الصابرين _ الذين اذا اصابتهم مصيبة قالوا انا لله وانا اليه راجعون