وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ لاَ تُفْسِدُواْ فِي الأَرْضِ قَالُواْ إِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ ( ۱۱ )
جب ان سے كہا جاتاہے كہ زمين ميں فساد نہ برپاكرو تو كہتے ہيں كہ ہم تو صرف اصلاح كرنے والے ہيں _
۱_ منافقين معاشرے ميں تباہى و بربادى لانے والے عناصر ہيں _و اذا قيل لهم لا تفسدوا فى الارض
''فى الارض'' كا كلمہ اس بات كى وضاحت كررہاہے كہ منافقين جو تباہى و بدبختى پھيلاتے تھے وہ فقط ان كى اطراف تك محدود نہ تھى بلكہ پورے سماج ميں سرايت كرجاتى تھي_
۲_ زمانہ بعثت نبوى (ص) كے منافقين كے ناپسنديدہ اور تباہ كن اعمال پر اس زمانے كے مسلمانوں نے اعتراض كيا_و اذا قيل لهم لا تفسدوا فى الارض
۳_ تباہى پھيلانے والے منافقين اپنے بارے ميں ذرہ برابر تباہى پھيلانے كو قبول كرنے كيلئے تيار نہيں ہيں _قالوا انما نحن مصلحون
''انما'' حصر پر دلالت كرتاہے _ اس جملے ميں ''موصوف كا صفت ميں حصر'' پايا جاتاہے _ لہذا اس جملے '' انما نحن مصلحون'' كا مفہوم يہ ہوا كہ ہم فقط صحيح امور انجام ديتے ہيں _ ہمارے تمام تر افعال معاشرے كى بہترى كے لئے ہيں _
۴_منافقين خود كو مصلح اور اصلاح طلب سمجھتے ہيں _قالوا انما نحن مصلحون
۵_ منافقين اپنے بيمار دل اور بيمار ذہن كے باعث اپنے فساد و تباہى پھيلانے والے كاموں كو اصلاح تصور كرتے ہيں _فى قلوبهم مرض قالوا انما نحن مصلحون
۶_ منافقين ايسے لوگ ہيں جن پر نصيحت كا كوئي اثر نہيں ہوتا_و اذا قيل لهم لا تفسدوا فى الارض قالوا انما نحن مصلحون
۷_ منافقين كا تباہى پھيلانا اور ان پر نصيحت كا اثر نہ ہونا ان كى قلبى بيمارى كى وجہ سے ہے_فى قلوبهم مرض و اذا قيل لهم لا تفسدوا فى الارض
۸_ دل اور ذہن و فكر كى بيمارى كى واضح نشانى فساد پھيلانا اور نصيحت كا اثر نہ ہونا ہے_فى قلوبهم مرض ...و اذا قيل لهم لا تفسدوا