7%

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ كُلُواْ مِن طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَاشْكُرُواْ لِلّهِ إِن كُنتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ ( ۱۷۲ )

صاحبان ايمان جو ہم نے پاكيزہ رزق عطاكيا ہے اسے كھاؤ اور دينے والے خدا كاشكريہ ادا كرو اگر تم اس كى عبادت كرتےہو (۱۷۲)

۱ _ حلال غذاؤں سے استفادہ كرنا اور ان كو كھانا جائز ہے_كلوا من طيبات ما رزقناكم

۲ _پاكيزہ نعمتوں اور غذاؤں كو مسلمانوں كو حرام قرار نہيں دينا چاہيئے اور نہ ہى ان كے فوائد سے خود كو محروم كريں _

يا ايها الذين آمنوا كلوا من طيبات ما رزقناكم

۳ _ انسانوں كو الہى نعمتيں اور غذائيں عطا كرنے كا اصلى مقصد يہ ہے كہ مومنين ان نعمتوں سے استفادہ كريں _*

يا ايها الذين آمنوا كلوا من طيبات ما رزقناكم نعمتوں سے استفادہ ''كلوا من طيبات ما رزقناكم'' كے لئے قرآن كريم نے اہل ايمان كو نصيحت كرتے ہوئے صراحت فرمائي ہے كہ اللہ تعالى نے ان نعمتوں كو ان كے لئے رزق و روزى قرار ديا ہے جبكہ آيہ مجيدہ ۱۶۸'' كلوا مما في الأرض'' ميں يہ نہيں فرمايا كہ ہم نے زمين كے تمام وسائل اور رزق و روزى تمام نسانوں كے لئے قرار ديئے ہيں _ ان دو مختلف تعبيرات كے تقابل سے مندرجہ بالا مطلب اخذ كيا گيا ہے_

۴ _ غذاؤں ميں بنياد اور اصل قانون ان كا پاك اور حلال ہونا ہے _كلوا من طيبات ما رزقناكم

۵_ خبيث غذاؤں ( ناپاك اور جو انسانى طبيعت كے ناموافق ہوں ) سے استفادہ كرنا حرام ہے_ كلوا من طيبات ما رزقناكم

۶ _ غذاؤں ميں حفظان صحت كے اصولوں كى طرف اسلام كى توجہ ہے_كلوا من طيبات ما رزقناكم

۷_ اللہ تعالى ہے جو اپنے بندوں كو رزق و روزى دينے والا ہے _رزقناكم

۸_ بارگاہ اقدس رب العالمين ميں سپاس گزارى اور