مسلمان : مسلمانوں كى ذمہ دارى ۲; صدر اسلام كے مسلمان ۱۲
مومنين: مومنين كے درجات ۳
نعمت: نعمت سے استفادہ ۲،۹; نعمت كى خلقت كا فلسفہ ۳
إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللّهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلاَ عَادٍ فَلا إِثْمَ عَلَيْهِ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ( ۱۷۳ )
اس نے تمھارے اوپر بس مردار ،خون ، سور كا گوشت اور جو غير خدا كے نامپر ذبح كيا جائے اس كو حرام قرارديا ہےپھر بھى اگر كوئي مضطر ہوجائے اور حرامكا طلب گار اور ضرورت سے زيادہ استعمالكرنے والا نہ ہو تو اس كے لئے كوئي گناہنہيں ہے _ بيشك خدا بخشنے والا اورمہربان ہے (۱۷۲)
۱ _ مردار، خون، سور كا گوشت اور ايسے جانور كا گوشت كھانا حرام ہے جس پر غير خدا كا نام لے كر ذبح كيا گيا ہو_
انما حرم عليكم المية والدم ولحم الخنزير و ما اهل به لغير الله
''اہل'' كا مصدر''اہلال'' ہے اسكا معنى ہے آواز اونچى كرنا اور آيہ مجيدہ ميں اس سے مراد (جيسا كہ مفسرين نے بيان كيا ہے ) نام لينا ہے_ لغير اللہ ميں لام متعدى كرنے كے لئے آيا ہے _ بنابريں ''ما اہل بہ لغير اللہ '' يعنى وہ جانور جس پر ( ذبح كرتے ہوئے ) غير خدا كا نام ليا گيا ہو_
۲ _ اضطراب و اضطرار كے وقت مردار ، خون ، خنزير كا گوشت اور اس ذبح شدہ جانور كو كھانا جائز ہے جس پر غير خدا كا نام ليا گيا ہو_فمن اضطر فلا اثم عليه
۳ _ مردار، خون ، خنزير كا گوشت، وہ جانور جوبت كے لئے ذبح كيا گيا ہو اور وہ جانور جو غير خدا كا نام لے كر ذبح كيا گيا ہو اسكا گوشت، يہ سب خبيث اور نجس غذاؤں ميں سے ہے_كلوا من طيبات انما حرم عليكم الميتة و ما اهل به لغير الله
۴ _مشركين بعض جانوروں كو بتوں كے لئے اور ان كے نام پر قربانى كرتے تھے_و ما اهل به لغير الله
فعل ماضى ''اہل'' اس امر كى حكايت كررہاہے كہ جانور غير خدا كانام لے كر ذبح كيئے جاتے اور بتوں كے لئے اور بتوں كے نام پر ذبح ہوتے تھے_ يہ چيز زمانہ جاہليت ميں رائج تھي_
۵ _ شرك و بت پرستى كے مظاہر سے اسلام نے نبرد آزمائي كى _انما حرم ما اهل به لغير الله