وَلَكُمْ فِي الْقِصَاصِ حَيَاةٌ يَاْ أُولِيْ الأَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ ( ۱۷۹ )
صاحبان عقل تمھارے لئے قصاص ميں زندگى ہے كہ شايد تم اس طرح متقى بنجاؤ(۱۷۹)
۱ _ قانون قصاص اور اسكا اجراء اسلامى معاشرے كى زندگى كا باعث ہے _و لكم فى القصاص حياة
۲ _ لوگوں كو اقدام قتل سے روكنے كے لئے قصاص اہم اور بنيادى عامل ہے_و لكم فى القصاص حياة لعلكم تتقون
۳ _ خالص عقل سے بہرہ مند افراد قانون قصاص كے فلسفہ (معاشرے كى حيات) كو درك كرنے كى توانائي ركھتے ہيں _
و لكم فى القصاص حياة يا اولى الالبابقصاص كے قانون اور اس پر عمل كرنے ميں زندگى اسلامى معاشرے ميں موجود سبھى افراد كے لئے ہے نہ صرف عقل سے بہرہ مند افراد كيلئے لہذا ''اولى الالباب'' كو مخاطب قرار دينا اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ اس حقيقت كا ادراك خالص عقل سے ممكن ہے _
۴ _ معاشرتى مصلحتيں انفرادى مصلحت پر فوقيت ركھتى ہيں _و لكم فى القصاص حياة يااولى الالباب
قانون قصاص جس ميں فرد كى موت يا نابودى ہے اسے قرآن حكيم معاشرے كے لئے زندگى قرار دے رہاہے _ اس سے يہ نكتہ سمجھا جاسكتاہے كہ قرآن حكيم كى نظر ميں معاشرے كى مصلحتيں فرد كى مصلحت پر فوقيت ركھتى ہيں _
۵ _ حق قصاص سے درگذراور معاف كرنا اسوقت پسنديدہ امر ہے كہ جب قانون قصاص كى حكمت ختم ہوكے نہ رہ جائے _فمن عفى له و لكم فى القصاص حياة يا اولى الالباب قصاص سے معافى اور ديت كے مطالبہ كو پيش كرنے كے بعد يہ ذكر كرنا كہ قصاص ميں معاشرے كے لئے بہت بڑى حكمت ہے يعنى معاشرتى زندگى كى اس ميں ضمانت دى گئي ہے يہ بات مذكورہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہوسكتى ہے_
۶_اصل قانون ،قصاص ہے اور معاف كرنا اسكى ضمنى شق ہے _لكم فى القصاص حياة يا اولى الالباب
۷_ انسانوں كى دنياوى زندگى و حيات كى قدر و قيمت تقوى اختيار كرنے ميں ہے _و لكم فى القصاص حياة لعلكم تتقون
يہ مطلب اس بناپر ہے كہ ''لعلكم ...'' ''حياة'' كے لئے بيان غايت ہو يعنى قانون قصاص اس لئے وضع كيا گيا ہے تا كہ معاشرتى زندگى كى ضمانت فراہم كرے_ جبكہ زندگى خود سے كوئي معنى نہيں ركھتى مگر يہ كہ تقوى كے حصول كى بنياديں فراہم كى جائيں _