2%

أَيَّامًا مَّعْدُودَاتٍ فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضًا أَوْ عَلَى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ فَمَن تَطَوَّعَ خَيْرًا فَهُوَ خَيْرٌ لَّهُ وَأَن تَصُومُواْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ( ۱۸۴ )

يہروزے صرف چند دن كے ہيں ليكن اس كے بعدبھى كوئي شخص مريض ہے يا سفر ميں ہے تواتنے ہى دن دوسرے زمانے ميں ركھ لے گااور جو لوگ صرف شدت اور مشقت كى بنا پرروزے نہيں ركھ سكتے ہيں وہ ايك مسكين كوكھانا كھلاديں اور اگر اپنى طرف سے زيادہنيكى كرديں تو اور بہتر ہے _ليكن روزہركھنا بہر حال تمھارے حق ميں بہتر ہےاگر تم صاحبان علم و خبر ہو (۱۸۴)

۱_ روزہ ركھنے كے اوقات دن ہيں نہ كہ راتيں _كتب عليكم الصيام اياما '' اياما'' ، ''الصيام'' كے لئے ظرف زمان ہے جسكا ذكر ماقبل آيت ميں ہوا ہے _

۲ _ جن دنوں ميں روزہ ركھنا چاہيئے محدود، مشخص اور تقريباً تھوڑے ہيں _كتب عليكم الصيام اياما معدودات

(اشياء كو بيان كرتے ہوئے) ''معدود'' ممكن

ہے معين اور مشخص كا معنى ديتاہو اور ممكن ہے تھوڑ ايا قليل كا معنى ديتاہو دوسرے معنى كى بنياد پر اس كو جمع ''معدودات'' استعمال كرنا اس نكتہ كى طرف شارہ ہوسكتاہے كہ جن دنوں ميں روزہ ركھنا چاہيئے وہ نسبتاً كم ہيں _

۳_ ماہ مبارك رمضان ميں مريض اور مسافر پرروزہ ركھنا جائز نہيں ہے _فمن كان منكم مريضاً او على سفر فعدة من ايام اخر لفظ'' عدة '' مبتدا ء ہے اور ''كتب عليكم'' اور بعد والے جملے كے قرينہ سے اس كى خبر ''عليہ'' ہے يعنى '' فمن كان فعليہ عدة من ايام آخر'' يہ جملہ بيان كررہاہے كہ مكلف اگر ايام معدودات_ (ماہ رمضان ) ميں مريض يا مسافر ہو تو اسكا فريضہ ہے كہ ماہ رمضان كے بعد روزے ركھے يعنى يہ كہ ماہ رمضان ميں روزے نہ ركھے_

۴ _ جو شخص ماہ رمضان ميں مسافر يا مريض ہواس پر ماہ رمضان كے روزوں كى قضا واجب ہے _

فمن كان منكم مريضاً او على سفر فعدة من ايام اخر

۵ _ قضا روزوں كى تعداد اتنى ہے كہ جتنے دن مكلف مريض يا مسافر رہاہے_فعدة من ايام اخر

''عدة'' كا معنى تعداد ہے اس لفظ كو لانا اس معنى كى طرف اشار ہ ہے كہ جن ايام كے روزوں كى قضا كى جائے تو ان كو شمار كيا جائے قضا روزوں كى تعداد گننا اس ليئے ضرورى ہے كہ ان كو ان روزوں كے مطابق كيا جائے جو مكلف سے رہ گئے ہيں _