وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ فَلْيَسْتَجِيبُواْ لِي وَلْيُؤْمِنُواْ بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ ( ۱۸۶ )
اور اے پيغمبر اگر ميرے بندے تمسے ميرے بارے ميں سوال كريں تو ميں ان سےقريب ہوں _ پكارنے والے كى آوازسنتا ہوں جب بھى پكارتا ہے لہذا مجھ سے طلب قبوليتكريں اور مجھ ہى پر ايمان وا عتمادركھيں كہ شايداس طرح راہ راست پر آجائيں (۱۸۶)
۱ _ مسلمانوں كا پيامبر اسلام (ص) سے سوال كرنا كہ اللہ تعالى بندوں كے نزديك ہے يا دور _و اذا سالك عبادى عنى فانى قريب ' ' فانى قريب'' كا جملہ بيان كررہاہے كہ سوال اللہ تعالى كے دور يا نزديك ہونے كى بارے ميں ہے_
۲ _ اللہ تعالى كى صفات كيا اور كيسى ہيں ان كے بارے ميں ٹحقيق كرنا اور سوال پوچھنا جائز ہے _و اذا سالك عبادى عنى فانى قريب
۳_ اللہ تعالى اپنے سب بندوں كے نزديك ہے_ فانى قريب
۴_ اللہ تعالى دعا كرنے والوں كى دعا كو قبول فرماتاہے_اجيب دعوة الداع
۵_ اللہ تعالى كا بندوں كے نزديك ہونا اسكى دليل پروردگار كى طرف سے دعاؤں كا قبول ہونا ہے_فانى قريب اجيب دعوة الداع جملہ ''اجيب دعوة الداع_ دعا كرنے والے كى دعا قبول كرتاہوں '' ممكن ہے اس جملہ ''فانى قريب'' كى علت و دليل ہو_
۶_دعا ميں خلوص ( فقط اللہ تعالى كو پكارنا اور اسى سے دعا كرنا ) دعا كى قبوليت كى شرط ہے_اجيب دعوة الداع اذا دعان
۷_ اللہ تعالى كى اپنے بندوں كو نصيحت ہے كہ اسكى بارگاہ ميں دعا كريں تو وہ قبول فرمائے گا_فليستجيبوا لي
استجابت كا معنى '' طلب قبوليت'' ہوسكتاہے پس ''فليستجيبوا لى '' يعنى ميرے بندے مجھ سے دعائيں طلب كرں تو ميں پورى كروں گا _
۸_ اللہ تعالى كے احكامات پر عمل اور اس كى ذات اقدس پر ايمان ركھنا واجب و ضرورى ہے _فلستجيبوا الى و ليؤمنوا بي يہ مطلب اس مناسبت سے ہے كہ ''استجابت'' كا معنى '' اجاب_ قبول كرنا '' ہو_ لہذا '' فليستجيبوا لى '' كا يہ معنى ہے '' پس ميرے بندوں پر واجب ہے كہ ميرے فرامين كو قبول كريں اور اطاعت كريں ''