2%

يَسْأَلُونَكَ عَنِ الأهِلَّةِ قُلْ هِيَ مَوَاقِيتُ لِلنَّاسِ وَالْحَجِّ وَلَيْسَ الْبِرُّ بِأَنْ تَأْتُوْاْ الْبُيُوتَ مِن ظُهُورِهَا وَلَكِنَّ الْبِرَّ مَنِ اتَّقَى وَأْتُواْ الْبُيُوتَ مِنْ أَبْوَابِهَا وَاتَّقُواْ اللّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ( ۱۸۹ )

اے پيغمبريہ لوگ آپ سے چاند كے بارے ميں سوال كرتےہيں تو فرما ديجئے كہ يہ لوگوں كے لئےاور حج كے لئے وقت معلوم كرنے كا ذريعہہے _ اور يہ كوئي نيكى نہيں ہے كہ مكاناتميں پچھواڑے كى طرف سے آؤ بلكہ نيكى انكے لئے ہے جو پرہيزگار ہوں اور مكاناتميں دروازوں كى طرف سے آئيں اور الله ڈروشايد تم كامياب ہوجاؤ(۱۸۹)

۱ _ ايك ماہ ميں چاند كى مختلف بننے والے صورتوں كے بارے ميں لوگوں كا پيامبر اسلام (ص) سے بار بار استفسار كرنا _يسئلونك عن الاهلة فعل مضارع ''يسئلون '' سوال كے تكرار پر دلالت كرتاہے اور جمع كا صيغہ دلالت كرتاہے كہ سوال كرنے والے افراد زيادہ ہيں _'' اہلہ'' ہلال كى جمع ہے اور اس سے ايك ماہ كے مختلف چاند مراد ہيں _

۲ _ چاند كى خلقت اور اسكى مختلف صورتوں كو وجود ميں لانا وقت كى پيمائش كا ميزان اور فطرييلنڈر كى ايجاد ہے_

قل هى مواقيت للناس ''ميقات'' كى جمع '' مواقيت'' ہے _ ميقات كا معنى زمان ہے يا ايسى جگہ كو كہاجاتاہے جسے كام كرنے كے لئے معين كيا گيا ہو (لسان العرب)

۳ _پيامبر اسلام (ص) كى ذمہ دارى ہے كہ معارف الہى اور احكام دين كو پيش فرمائيں نہ كہ طبيعى '' Physical '' علوم كى تشريح و تفسير * _يسئلونك عن الاهله قل هى مواقيت للناس والحج

ظاہراً يہ ہے كہ چاند كى مختلف صورتوں كے ظہور كے بارے ميں كوئي '' Physical '' طبيعاتى دلائل پيش كيئے جاتے ليكن ان دلائل كو پيش كرنے كى بجا ئے اسكے فوائد خصوصاً حج كے مسئلہ كو پيش كرنا مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہوسكتاہے_