2%

وَاقْتُلُوهُمْ حَيْثُ ثَقِفْتُمُوهُمْ وَأَخْرِجُوهُم مِّنْ حَيْثُ أَخْرَجُوكُمْ وَالْفِتْنَةُ أَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ وَلاَ تُقَاتِلُوهُمْ عِندَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ حَتَّى يُقَاتِلُوكُمْ فِيهِ فَإِن قَاتَلُوكُمْ فَاقْتُلُوهُمْ كَذَلِكَ جَزَاء الْكَافِرِينَ ( ۱۹۱ )

اور ان مشركين كو جہاد پاؤ قتل كردواور جس طرح انھوں نے تم كو آوارہ وطنكرديا ہے تم بھى انھيں نكال باہر كردواور فتنہ پردازى تو قتل سے بھى بدتر ہے _اور ان سے مسجد الحرام كے پاس اس وقت تكجنگ نہ كرنا جب تك وہ تم سے جنگ نہ كريں _ اس كے بعد جنگ چھپڑديں تو تم بھى چپ نہبيٹھو اور جنگ كرو كہ يہى كافرين كى سزاہے (۱۹۱)

۱ _ محارب كفار جہاں كہيں بھى نظر آئيں مسلمانوں كو چاہيئے كہ ان كو قتل كرديں _و اقتلوهم حيث ثقفتموهم

اس جملہ ميں ضمير ''ہم'' ، ''الذين يقاتلوكم'' كى طرف لوٹتى ہے اسى لئے ان كے لئے كفار محارب كى تعبير استعمال كى گئي ہے '' ثقفتم'' كا مصدر '' ثقف '' ہے جسكا معنى ہے پانا يا دسترسي حاصل كرنا _

۲_ محارب كفار كو قتل كرنا لازمى ہے اور يہ امر ميدان جنگ تك محدود نہيں ہے _واقتلوهم حيث ثقفتموهم

يہ مطلب اس جملہ '' حيث ثقفتموہم _ ان كو جہاں كہيں بھى پاؤ سے ماخوذ ہے _

۳ _ صدر اسلام كے مسلمانوں كى ذمہ دارى قرار دى گئي كہ مكہ كے مشركين سے جنگ كريں اورا ن كو اس سرزمين سے نكال باہر كريں _و اخرجوهم من حيث اخرجوكم مفسرين كى نظر ميں ''من حيث اخرجوكم'' سے مراد سرزمين مكہ ہے اور يہ مسلمانوں كے مجبور ہوكر مكہ ترك كرنے اور حبشہ يا مدينہ كى طرف ہجرت كرنے كى طرف اشارہ ہے _

۴ _ مكہ كے مشركين نے صدر اسلام كے مسلمانوں كو مكہ سے نكال باہر كيا اور ہجرت پر مجبور كيا _ واخرجوهم من حيث اخرجوكم

۵ _ دشمنان دين سے اسلامى سرزمينوں كو واپس لينا اور