الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللَّهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الأَرْضِ أُولَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ ( ۲۷ )
جو خدا كے ساتھ مضبوط عہد كرنے كے بعد بھى اسے توڑديتے ہيں اور جسے خدا نے جوڑنے كا حكم ديا ہے اسے كاٹ ديتے ہيں اور زمين ميں فساد برپا كرتے ہيں يہى وہ لوگ ہيں جو حقيقتاً خسارہ والے ہيں _
۱_ الله تعالى نے انسانوں كے لئے عہد وپيمان كى وفا ضرورى و لازم قرار دى ہے_الذين ينقضون عهد الله من بعد ميثاقه ''عہد''كا معنى معاہدہ، عہدوپيمان ہے اور عھدالله سے مراد ممكن ہے وہ فرائض اور الہى تكاليف ہوں جو الله تعالى كى جانب سے انسانوں كے كندھوں پر ڈالى گئي ہيں _ البتہ اس سے مراد وہ معاہدے بھى ہو سكتے ہيں جن كو وفا كرنا انسان نے اپنے لئے ضرورى قرار ديا ہے اور ان معاہدوں كو انسان نے الله تعالى سے مربوط كر ركھا ہےجس طرح ''الله كى قسم ہے''مذكورہ بالامفہوم پہلے احتمال كى بنا پر ہے _
۲_ ان معاہدوں كى پابندى ضرورى ہے جو خداوند متعال نے انسانوں كے لئے لازمى قرار ديئے ہيں _الذين ينقضون عهد الله
۳_ ان معاہدوں كو وفا كرنا ضرورى ہے جو انسان الله تعالى كے ساتھ باندھتا ہے_الذين ينقضون عهد الله من بعد ميثاقه
يہ مفہوم اس بنا پر ہے كہ ''عہدالله '' سے مراد وہ معاہدے ہوں جن كو وفا كرنا انسان اپنے لئے قسم وغيرہ كے ذريعے لازم قرار ديتا ہے ''ميثاق'' مصدر ہے اور اس كا معنى ہے استحكام عطا كرنا_ ''ميثاقہ'' كى ضمير''عھد'' كى طرف لوٹتى ہے يعنى يہ كہ جب انہوں نے اپنے معاہدے كو مستحكم كر ليا تو اب اسكى وفا پر تاكيد كرتے ہيں _
۴_ معاہدے كو توڑنا خصوصاً اس پر تاكيد كے بعد ايك ناپسنديدہ اور قابل نفرت عمل ہے_الذين ينقضون عهد الله من بعد ميثاقه
۵_ ان رشتوں يا معاہدوں كو توڑنا جن كو برقرار ركھنے اور وفا كرنے كا الله تعالى نے فرمان ديا ہے ايك ناگوار اور حرام عمل ہے_و يقطعون ما أمر الله به أن يوصل