2%

كَيْفَ تَكْفُرُونَ بِاللَّهِ وَكُنتُمْ أَمْوَاتاً فَأَحْيَاكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ ( ۲۸ )

آخر تم لوگ كس طرح كفر اختيار كرتے ہو جب كہ تم بيجان تھے اور خدا نے تمھيں زندگى دى ہے اور پھر موت بھى دے گا اور پھر زندہ بھى كرے گا اور پھر اس كى بارگاہ ميں پلٹا كر لے جائے جاؤ گے_

۱_ الله تعالى انسانوں كو زندگى عطا فرماتا ہے اور مارتا ہے_كنتم امواتاً فاحى كم ثم يميتكم ثم يحييكم

۲_ مردہ يا معدوم وجود كا زندہ وجود ميں تبديل ہونا الله تعالى كے وجود پر دلالت كرتا ہے_كيف تكفرون بالله و كنتم امواتاً فاحى كم

۳_ انسان كا اپنى موت و حيات ميں غور و فكر اس كو خدائے واحد پر ايمان اور يقين كى طرف لے جاتا ہے_كيف تكفرون بالله و كنتم امواتا فاحى كم

۴_ واضح دلائل كے ہوتے ہوئے خدائے متعال كى وحدانيت اور اسكى ذات اقدس كا انكار ايك غير منطقى اور تعجب آور بات ہے_كيف تكفرون بالله و كنتم امواتاً فاحى كم جملہ''كيف تكفرون بالله '' كا استفہام تعجب كے لئے ہے اور جملہ ''و كنتم امواتا فأحى كم '' حاليہ ہے جو تعجب كى علت كو بيان كررہاہے_

۵_ انسان اپنى دنياوى زندگى سے قبل ايك مردہ اور فاقد حيات وجود تھا_كنتم امواتاً فاحى كم

۶_ انسان كى زندگى دو طرح كى ہے دنياوى زندگى اور اخروى زندگيفاحى كم ثم يميتكم ثم يحييكم

بعض مفسرين كے نزديك '' ثمّ يحييكم _يعنى تمہيں مارنے كے بعد پھر زندہ كرے گا''برزخ كى زندگى كى طرف اشارہ ہے_ جبكہ بعض مفسرين كے نزديك اس سے مراد قيامت كے موقع پر مردوں كے زندہ ہونے كى طرف اشارہ ہے_

۷_ انسانوں كے تكامل معنوى كى انتہا و انجام خداوند متعال كى ذات اقدس ہے اور سب لوگ فقط اسى كى طرف لوٹ كر جائيں گے_ثم اليه ترجعون

۸_ انسانوں كى الله تعالى كى طرف بازگشت اخروى زندگى ميں زندہ ہونے كے بعد ہوگي_يحييكم ثم اليه ترجعون