پیغمبر اکرم (ص)نے فرمایا: اے علی (ع)! تم سے سوائے حلال زادہ کے اور کوئی محبت نہیں کرتا اور سوائے حرام زادہ کے اور کوئی دشمنی نہیں رکھتا اور خدا نے مجھ سے معراج پر لے جاتے وقت کوئی گفتگو نہیں کی مگر فرمایا:اے محمد(ص)! میری طرف سے علی (ع)کو سلام کہنا کیونکہ وہ میرے دوستوںکا پیشوا ، اور میری اطاعت کرنے والوں کا نورہے اور یہ عزت و احترام اور اعزاز تجھے مبارک ہو-( ۱ )
عجیب بات ہے کہ اس حدیث میں علی (ع)سے محبت رکھنے والوں کو طیب الولاد- اور بغض رکھنے والوں کو خبیث الولاد-سے تعبیر کیا گیا ہے-جس کا نتیجہ یہ ہے کہ حلال زادہ کبھی بھی علی (ع)سے بغض نہیں رکھت-لہ-ذا علی (ع)سے دشمنی اور بغض کا سبب یہ بتایا جاسکتا ہے کہ اگر کسی کی ولادت ناپاک ہو تو وہ علی (ع)سے دشمنی اور بغض رکھتا ہے،جس پر غور کرنے کی ضرورت ہے-
۱۱)اہل بیت ،پیغمبر (ص)کے مدد گارہیں
ابو نعیم الحافظ نے ابو ہریرہ ، ابو صالح ، ابن عباس اور حضرت امام جعفر صادق(ع)سے روایت کی ہے :
فی قوله تعالی-:: ( هو الذی ایدک بنصره و بالمومنین ) قال
____________________
( ۱ ) -ینابیع المود- ج۱ص۱۳۲-