ابن حجر مکّی نے اس آیت کو فضائل اہل بیت بیان کرنے والی آیات میں شمارہ کیا ہے،چنانچہ لکھا ہے کہ حضرت رسول خدا ؐنے اس مطلب کی طرف اس طرح اشارہ فرمایا ہے کہ جس طرح میں اہل زمین کی پناہ کا باعث ہوں اسی طرح میرے اہل بیت بھی ان کے امان اور عذاب الہٰی سے محفوظ رہنے کا ذریعہ ہیں( ۱ )
ایسے متعصب دانشوروں کے ہاتھوں اہل بیت کی حقانیت بیان کرنے والی روایت کا درج ہونا ایک معجزہ ہے۔چنانچہ اس مطلب کو استاد محترم حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ وحید خراسانی مد ظلہ العالی نے دوران درس حضرت امیر المومنین(ع)کی ولادت کی مناسبت سے ان کے فضائل کی طرف اشارہ فرماتے ہوئے کہا کہ معجزہ اس کو کہا جاتا ہے جو ہمارے مذہب کی ردّ میں لکھی ہوئی کتاب میں ہی ہماری حقانیت ثابت کرنے والی روایات منقول ہوں۔( ۲ )
۳)اہل بیت درخت طوبیٰ کے مصداق ہیں
( الذین آمنوا وعملوالصٰلحٰت طوبی لهم و حسن مآب ) ( ۳ )
''جن لوگوں نے ایمان قبول کیا اور اچھے کام انجام دیئے ان کے واسطے
____________________
( ۱ ) ۔صواعق محرقہ نقل از ترجمہ قرآن،فرمان علی ( رح ) حاشیہ۳،ص۲۴۵
( ۲ ) ۔مسجد اعظم ،سال۱۳ ۸۰ ھ ش ( ۲ ۰۰ ۱ئ ) ۔
( ۳ ) ۔الرعد /۲ ۹ ۔