10%

( فَمَنْ حَآجَّكَ فِیهِ مِن بَعْدِ مَا جَاءكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْاْ نَدْعُ أَبْنَاءنَا وَأَبْنَاءكُمْ وَنِسَاءنَا وَنِسَاءكُمْ وَأَنفُسَنَا وأَنفُسَكُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَل لَّعْنَةَ اللّهِ عَلَى الْكَاذِبِینَ ) (۱)

پھرجب تمھارے پاس علم(قرآن)آیااس کے بعدبھی اگر تم سے کوئی نصرانی عیسی(ع)کے بارے میں لجاجت کرے تو کہو کہ ہم اپنے بیٹوں کو بلائں گے تم اپنے بیٹوۂبلاو ہم اپنی عورتوں کو بلائں گے تم اپنی عورتوں کو بلاو ہم اپنی جانوں کو بلائںگے تم اپنی جانوں کو بلاو پھر ہم سب مل کر(خدا کی بارگاہ میں )ھم دعا کرتے ہیں پھر جھوٹوں پر خدا کی لعنت ہو

تفسیر آیہ

آیہ کی شان نزول کے بارے میں فریقین کا اجماع ہے

کہ یہ آیہ پنجتن پاک(ع)کی شان میں نازل ہوئی ہے (ع)جیسا کی علامہ سیوطی نے اس آیہ کی شان نزول اس طرح بیان کیا ہے:جب عاقب اور سید اوردیگر نجران کے بزرگو ں پر مشتمل ایک وفد کو پیغمبر اکرم(ص)نے کئی دفعہ حضرت عیسی (ت) کے بارے میں سمجھایا لیکن ایک بھی نہیں سنا آخر کار رسول اکرم(ص) نے ان سے مباہلہ کرنے کاوعدہ فرمایاجس کے

____________________

(۱)آل عمران ۶۱