10%

( الا بذکر الله تطمئنّ القلوب ) ( ۱ )

آگاہ ہو! خدا ہی کی یاد سے دلوں کو تسلی ملتی ہے

تفسیر آیہ:

خدا نے انسان کے بدن میں تین سو ساٹھ اعضاء ایک نظام کے ساتھ ودیعت فرمایا ہے۔لیکن ان اعضاء میں سے دل کو مرکزیت حاصل ہے۔لہٰذا سارے اعضاء و جوارح دل کے تابع ہیں اور شیطان بھی جب کسی مومن پر مسلط ہونا چاہتا ہے تو سب سے پہلے اس کے دل پر تسلط حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے جس کی طرف مولا امیر المومنین (ع)نے نہج البلاغہ کے کئی خطبوں میں اشارہ فرمایا ہے۔اور قرآن کریم میں خدا نے دل کو متعدد تعبیرات سے یاد فرمایا ہے کبھی صدر،کبھی قلب،کبھی قلوب.....جس سے اس کی اہمیت معلوم ہوجاتی ہے۔

ابن مردویہ نے حضرت علی (ع)سے روایت کی ہے:

انّ رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم لمّا نزلت هٰذه الآیة:الا بذکر الله.....قال ذالک من احبّ الله ورسوله واحب اهل بیتی صادقاً غیر کاذباً و احبّ المومنین شاهداً و غائباً الا بذکر الله یتحابون ( ۲ )

____________________

( ۱ ) سورئہ رعدآیہ ۲ ۸

( ۲ ) ۔،المیزان ج۱۱ ص۲٦ ۷ ۔در منثور ج۴،ص ۲۱۲۔