حرف آغاز
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ذات باری تعالیٰ کا صدق دل سے سپاس گزار ہوں کہ جس نے عاصی کو اہل بیت کی شان میں قلم اٹھانے کی توفیق عطا فرمائی۔
صرف وہی ذات ہے جس نے بشر کی خلقت کے ساتھ، بشر ہی کی ہدایت کےلئے ایک معصوم ہستی کو ایک مکمل ضابطہ حیات پر مشتمل دستور العمل کے ساتھ خلق فرمایا تاکہ بشر کی مادی اور معنوی زندگی مفلوج ہونے نہ پائے،اور اس سلسلے کو کائنات کی خلقت سے لے کر قیامت تک باقی رکھا تاکہ بشر سعادت مادی ومعنوی اور تکامل و ترقی کی منازل طے کرکے معبود حقیقی کی معرفت اور شناخت حاصل کرسکے،وہ خالق یکتا،وہ رازق منان ہے کہ جس نے بشر کی فلاح و بہبود ی کےلئے ہر قسم کی نعمتوں کو خلق فرمایا،وہ ذات ایسی ذات ہے کہ جس نے اپنی رحمت کو( انّ رحمتی وسعت کلّ شیئ ) کی شکل میں پوری مخلوقات خواہ انسان ہوں یا غیر انسان،مسلمان ہوں یا غیر مسلمان سب کےلئے مہیا کر رکھا ہے اور ساتھ ہی ہدایت اور تکامل و ترقی کے راستوں کو بھی بخوبی روشن فرمایا( انّا هدیناه السبیل امّا شاکراً و امّا کفوراً ) ۔
نیز اسی ذات ہی نے ہدایت کو دو حصوں میں تقسیم کرکے ہدایت تکوینی کو ہر شے کی طبیعت میں ودیعہ فرمایا،جبکہ ہدایت تشریعی کی ذمہ داری کو بشر میں سے انبیاء و اوصیاء کے کندھوں پر رکھی۔یہ انسان کی عظمت اور فوقیت کی بہترین دلیل ہے۔اور اسی ہدایت تشریعی کا نتیجہ ہے جو آج بشر انفرادی و اجتماعی،ثقافتی،سیاسی، علمی اور اعتقادی امور میں دیگر حیوانات کی مانند نظرنہیں آتا،بلکہ انسان احساس کرتاہے کہ اس کی زندگی کے پورے لمحات کو مکمل اصول و ضوابط سے ہم آہنگ ہونے کی ضرورت ہے۔