۱٦)اہل بیت سے متمسک رہنے کا حکم
( واعتصموا بحبل الله جمیعاً ولا تفرقوا ) ( ۱ )
''اور اللہ تبارک تعالیٰ کی رسی کو سب کے سب مضبوطی سے تھام لو۔''
تفسیر:
سعید بن جبیر نے ابن عباس (رض)سے روایت کی ہے :
قال کنّا عند النبی اذا جاء اعرابی فقال یا رسول الله سمعتک تقول واعتصموا بحبل الله الذی نعتصم به فضرب النبی یده فی ید علی وقال تمسکوا بهٰذا هو حبل الله المتین ( ۲ )
ابن عباس (رض)نے کہا کہ ہم پیغمبر اسلام (ص)کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے اتنے میں ایک ا عرابی آیا اور پیغمبر اکرم (ص)سے پوچھا یا رسول اللہ(ص) میں نے آپسے سنا ہے:واعتصموا بحبل اللہ جمیعاً۔لہٰذا اللہ کی رسی سے کیا مراد ہے؟ تاکہ اسے تھام لوں۔اس وقت رسول اسلام (ص)
____________________
( ۱ ) ۔آل عمران ۱ ۰ ۳۔
( ۲ ) ۔شواہد التنزیل ج۱ ص ۱۳۱،حدیث۱ ۸۰