10%

کے دو فرزندوں کو اپنی مخلوقات کی ہدایت کےلئے خلق کیا ہے اور ان سے دوستی و محبت رکھنے کو لازم قرار دیا ہے۔وہ میری امت میں علم کا دروازہ بھی ہیں ،ان کے ذریعے سے میری امت کی ہدایت اور میری امت راہ مستقیم پر گامزن ہوسکتی ہے۔

توضیح:

تمام مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ اللہ کی طرف سے مبعوث ہونے والے انبیاء میں حضرت محمد بن عبد اللہ(ص) آخری نبی ہیں جن کے بعد سلسلہ نبوّت و وحی منقطع ہوا اور کئی آیات میں اللہ نے اشارہ فرمایا ہے کہ پیغمبر اکرم (ص)کی نبوت جن و انس کے لئے ہے۔کسی خاص قبیلہ اور طبقے کے ساتھ مخصوص نہیں ہے اور آپؐ کی سیرت طیبہ پر چلنے کو ہر مسلمان راہ سعادت وہدایت سمجھتا ہے اور پیغمبر اکرم (ص)کی ذمہ داری بھی یہی تھی کہ لوگوں کو ضلالت و گمراہی سے نجات دلائے اورراہ مستقیم اور راہ ہدایت کی نشاندہی فرمائیں۔کیونکہ بشر کےلئے پیغمبر اسلام (ص)مکی سیرت مشعل راہ ہدایت ہے اور آنحضرت (ص)نے واضح الفاظ میں فرمایا ہے کہ میں تمہاری نجات کا ذریعہ ہوں لیکن میں بھی تمہاری مانند انسان ہوں،موت اور حیات بر حق ہے۔لہٰذا میرے بعد راہ مستقیم کے مصداق میرے اہل بیت و عترت ہیں، وہ قیامت تک اسلام کی حفاظت اور تمہاری نجات کا ذریعہ ہیں۔ان سے متمسک رہو۔اگر بشر پیغمبر اسلام (ص)سے منقول روایات کا صحیح معنوں میں مطالعہ کرے تو بخوبی بہت سارے شبہات کا واضح جواب مل سکتا ہے۔