10%

تفسیر:

ابان بن ابی عیاش نے سلیم بن قیس (ع)سے وہ حضرت علی (ع)سے روایت کرتے ہیں:

قال انّ الله ایّانا عنی بقوله تعالیٰ تکونوا شهداء علیٰ الناس فرسول الله شاهد علینا و نحن شهداء علیٰ الناس و حجته فی ارضه و نحن الذین قال الله جل اسمه فیهم ( ۱ )

حضرت علی (ع)نے فرمایا:

بتحقیق خدا نے اپنے اس قول سے تکونوا.....ہم اہل بیت ارادہ کیا ہے،لہٰذا رسول اکرم (ص) خدا کی جانب سے ہم پر گواہ ہیں اور ہم تمام انسانوں پر گواہ ہیں اور پیغمبراکرم (ص)روئے زمین پر خدا کی طرف سے حجت ہیں اور ہم وہ ہستیاں ہیں جن کے بارے میں خدا نے فرمایا( وکذالک جعلناکم امة وسطاً..... )

علامہ فرمان علی اعلیٰ اللہ مقامہ نے اس آیت کی تفسیر میں در منثور اوراہل سنت کی دیگر کتابوں سے کئی احادیث کا ترجمہ ذکر کیا ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ امۃ وسطاً اور شہداء علیٰ الناس سے مراد اہل بیت ہیں( ۲ ) ۔

____________________

(۱)شواہد التنزیل ج ۱ ص۹۲۔

(۲)ترجمہ قرآن فرمان علی ص۲۸