میں پہنچی ہوئی ہیں خدا کے حکم سے ہمہ وقت پھلا پھولا رہتا ہے۔
تفسیر:
عبد الرحمن بن عوف کا غلام مینا ،اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں:
سمعت عبدالرحمن بن عوف یقول خذوا منی حدیثاً قبل ان تشاب الاحادیث باالاباطیل، سمعت رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم یقول انا الشجرة و فاطمة فرعها و علی لقاحها وحسن و حسین ثمرها وشیعتنا ورقهاو اصل الشجرة فی جنة عدن و سائر ذالک فی سائر الجنة( ۱ )
مینانے کہا کہ عبد الرحمن بن عوف سے میں نے سنا کہ انہوں نے کہا (لوگو) باطل احادیث رائج اور مخلوط ہونے سے پہلے مجھ سے ایک حدیث سنو کہ پیغمبر اکرم (ص)نے فرمایا:
'' میں درخت ہوں اور فاطمہ زہرا (س)اس کی شاخ اور علی (ع)اس کا شگوفہ ہے جبکہ حسن (ع)و حسین- اس درخت کے میوے ہیں اور ہمارے چاہنے والے اس کے پتے ہیں، اس کی جڑ جنات عدن میں ہے جبکہ اس کی شاخیں پوری جنت میں پھیلی ہوئی ہیں''۔
____________________
( ۱ ) ۔شواہد التنزیل ج ۱ ص۳۱۲حدیث۴۳ ۰ ۔