پس آیت مذکورہ سے اہل بیت کی ایک خاص خصوصیت ثابت ہوتی ہے جس کا دوسرے انسانوں میں پایا جانا مشکل ہے کیونکہ''مختص الشیء لا یوجد فی غیره'' ( ۱ ) وہ حقیقت اور سچائی کے ساتھ خدا کی اطاعت کرنے والے ہیں۔ اس آیت کے حوالے سے مزید وضاحت کےلئے ڈاکٹر تیجانی حفظہ اللہ کی لکھی ہوئی معروف کتاب( ۲ ) اور دیگر تفاسیر کی طرف رجوع کریں۔ الغدیر اور جو کتابیں عقائد کے موضوع پر لکھی گئی ،ان میں اس آیت سے اہل بیت کی عصمت کو ثابت کیا گیا ہے۔حتیٰ فخر رازی نے بھی اس طرح کا احتمال دیا ہے۔
۲۲)اہل بیت کی سرپرستی کے سامنے سرتسلیم خم کرنے کا حکم
( یا ایها الذین آمنوا ادخلوا فی السلم کافة ولا تتّبعوا خطوات الشیطان انّه لکم عدو مبین ) ( ۳ )
''اے ایمان والو! تم سب کے سب ایک بار اسلام میں پوری طرح داخل ہوجاؤ اور شیطان کے قدم بقدم نہ چلو وہ تمہارا یقیناً ظاہر بہ ظاہر دشمن ہے۔''
____________________
( ۱ ) جو بات کسی شے کےلئے مخصوص ہے وہ کسی اور میں نہیں پائی جاتی ہے۔
( ۲ ) ''پھر میں ہدایت پاگیا''
( ۳ ) بقرہ /۲ ۰۸ ۔