پہلاباب :
امامت آیہ ابتلاء کی روشنی میں
( ( وإذاابتلیٰ ابرهیم ربّه بکلمات فاٴتمّهنّ قال إنّی جاعلک للنّاس إماماً قال ومن ذرّیّتی قال لا ینال عهدی الظالمین ) ) (بقرہ/۱۲۴)
”اوراس وقت کویادکروجب خدا نے چندکلمات کے ذریعہ ابراھیم علیہ السلام کاامتحان لیااورانھوںنے پوراکردیاتواس)خدا)نے کہا:ہم تم کولوگوں کا قائداورامام بنارہے ہیں۔)ابراھیم علیہ السلام)نے کہا گیا یہ عہدہ میری ذریت کو بھی ملے گا؟ارشادہواکہ یہ عہدئہ امامت ظالمین تک نہیں پہونچے گا۔“
اس آیہء کریمہ سے دو بنیادی مطلب کی طرف اشارہ ہو تاہے:
۱ ۔منصب امامت،نبوت ورسالت سے بلندترہے۔
۲ ۔منصب امامت،ظالموں اورستم گاروں کونہیں ملے گا۔
یہ مطلب تین باتوں پرمشتمل ہے:
پہلی بات:منصب امامت کابلندمرتبہ ہو نا۔
دوسری بات:منصب امامت ظالموں اورستم گاروں کونہیں ملے گا۔
تیسری بات:منصب امامت کازبان امامت سے تعارف۔