۳ ۔”فجذبه من یدی “کی تعبیر
”عن اُم سلمة اٴن رسول اللّٰه صلىاللهعليهوآلهوسلم قال لفاطمة: ایتینی بزوجک و ابنیه فجائت بهم، فاٴلقی رسول اللّٰه صلىاللهعليهوآلهوسلم علیهم کساءً فدکیّاً ثمّ وضع یده علیهم ثمّ قال: اللّهمّ إنّ هؤلاء اهل محمد - و فی لفظ آل محمد - ، فاجعل صلواتک و برکاتک علی آل محمد، کما جعلتها علی آل ابراهیم إنّک حمید مجید قالت اٴُم سلمة: فرفعت الکساء لاٴدخل معهم، فجذبه من یدی و قال: إنّک علی خیر ۔“(۱)
”ام سلمہ سے روایت ہے کہ پیغمبرخدا (ص)نے فاطمہ(سلام اللہ علیہا)سے فرمایا:اپنے شوہراوربیٹوں کومیرے پاس بلاؤ۔فاطمہ (سلام اللہ علیہا) نے انھیں بلایا۔پیغمبرخدا (ص)نے فدکی کساء)ایک لباس جو فدک میں بناتھا)کو ان پر ڈال دیااوراس کے بعد اپنا ہاتھ ان پر رکھ کر فرمایا:
خدا وندا!یہ آل محمدہیں۔تو ان پر درود وبرکتوں کا نزول فرما،جس طرح آل ابراھیم پر ناز ل فرمایا ہے،بیشک تو لائق حمد و ستائش ہے۔
ام سلمہ نے کہا:میں نے کساء کا سرا اٹھایا تاکہ زیر کساء ان کے ساتھ ملحق ہو جاؤں۔پس پیغمبر (ص)نے اسے میرے ہاتھ سے کھیچ لیا اور فرمایا:تم خیر ونیکی پر ہو۔“
۴ ۔”ماقال:إنّک من اهل البیت “کی تعبیر
”عن عمرة بنت اٴفعیٰ، قالت: سمعت اٴُم سلمة تقول: نزلت هذه
____________________
۱۔الدر المنثورج۶،ص۶۰۴،دارالفکر۔المعجم الکبیر،ج۲۳،ص۳۳۶