فقال: اللّهمّ هؤلائ اٴهل بیتی قالت اٴُمّ سلمة: یارسول اللّٰه،مااٴنامن اٴهل البیت ؟قال:إنّک لعلی خیر،وهؤلائ اٴهل بیتی اللّهمّ اٴهلی اٴحق“هذا حدیث صحیح علی شرط البخاری،ولم یخرجاه ۔(۱)
یہ حدیث بھی ام سلمہ نے روایت کی ہے کہ پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)نے علی وفاطمہ ،حسن وحسین) علیہم السلام )کو بلاوابھیجا اوران کے آنے کے بعد فرمایا:
خدا وندا!یہ میرے اہل بیت ہیں ۔ام سلمہ نے کہایا رسول اللہ!کیا میں اہل بیت میں سے نہیں ہوں؟فرمایا:تم خیر ونیکی پر ہواوریہ میرے اہل بیت ہیں۔خداوندا!میرے اہل بیت سزاوار تر ہیں۔
حدیث کو بیان کرنے کے بعدحاکم نیشاپوری کا کہنا ہے:بخاری کے نزدیک یہ حدیث صحیح ہے،لیکن اس نے اسے ذکر نہیں کیا ہے۔
درعلی و فاطمہ پر آیہء تطہیر کی تلاوت
بعض حدیثیں اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ پیغمبرخداصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہرروزصبح یاروزانہ نماز پنچگانہ کے وقت در علی و فاطمہ) علیہما السلام) پر آکر آیہء تطہیرکی تلاوت فرماتے تھے۔یہ حدیثیں بھی چند مختلف گرہوں میں منقسم ہیں کہ موضوع کے طولانی ہو نے کے باعث ہم صرف ان کے عنا وین کی طرف اشارہ کرنے پر اکتفا کرتے ہیں۔
بعض احادیث دلالت کرتی ہیں کہ یہ کام ایک ماہ(۲) تک جاری رہا اور بعض احادیث اس
____________________
۱۔المستدرک علی الصحیحین،تفسیر سورئہ احزاب ،ج۲،ص۴۱۶،دارالمعرفة،بیروت
۲۔مندابی داؤد طیالسی ،ص۲۷۴،دارالکتاب ا للبنانی