20%

انتظار کے بارے میں ما قبل اسلام موجود ادیان کا نظریہ

کتاب مقدس کے عہد قدیم میں ہمیں یہ ملتا ہے :”اشراراور ظالموں کی موجودگی سے آزردہ خاطر نہ ہو کیونکہ ظالموں کا سلسلہ عنقریب ہی ختم ہو جائے گا اور عدل الٰہی کے منتظر زمین کے وارث ومالک بن جائیں گے اور قابل لعنت افراد پراکندہ ہو جائیں گے اور نیک بندے ہی زمین کے مالک ہوں گے اور دنیا کے آخری دورتک وہی آبادرہیں گے۔“(۱)

کتاب مقدس نے جس حقیقت کی طرف اشارہ کیا ہے اسی کا تذکرہ قرآن مجید کی اس آیت میں ہے:( وَلَقَدْ کَتَبْنَا فِی الزَّبُورِ مِنْ بَعْدِ الذِّکْرِ اٴَنَّ الْاٴَرْضَ یَرِثُهَا عِبَادِی الصَّالِحُونَ ) (۲) ” اور ہم نے زبور کے بعد ذکر میں بھی لکھ دیا ہے کہ ہماری زمین کے وارث ہمارے نیک بندے ہی ہوں گے ۔“

انتظار اہل سنت کی نظر میں

صرف شیعوں کوہی دنیا کو ظلم وجور سے ”نجات دینے والے مہدی“کاانتظار

____________________

(۱)کتاب مقدس،سفر مزامیر داود مزمور/۳۷

(۲)انبیاء/۱۰۵