60%

۱ ۔مشرق میں ظہور کی راہ ہموار کرنے والی جماعت

حاکم نے مستدرک میں عبداللہ بن مسعو د سے یہ روایت نقل کی ہے کہ ان کا بیان ہے:رسول خدا ہمارے پاس تشریف لائے تو آپ کا چہرہ خوشی سے کھلا ہوا تھا اور لبوں پر تبسم موجود تھا۔اس وقت ہم نے آپ سے جس چیز کے بارے میں سوال کیا آپ نے ہمیں اس کا جواب دیا اوراگر ہم خاموش نہیں ہوتے تو آپ خود گفتگو شروع کر دیتے تھے یہاں تک کہ بنی ہاشم کے کچھ بچے ہمارے سامنے سے گذرے جن کے درمیان حسن اور حسین بھی تھے جب آنحضرت کی نگاہ ان دونوں پڑی تو آپ کی آنکھوں میں آنسو چھلکنے لگے اور ہم نے کہا:یا رسول اللہ کیا بات ہے ہم آپ کے چہرہ سے ناگواری کا مشاہدہ کر رہے ہیں؟

تو آپ نے فرمایا:”انّا اٴهل بیت اختار اللّٰه لنا الآخرةعلیٰ الدنیا، وانّه سیلقیٰ اٴهل بیتی من بعدی تطریداًوتشریداًفی البلاد حتیٰ ترتفع رایات سودفی المشرق،فیساٴلون الحقّ لایعطونه،ثمّ یساٴلونه فلایعطونه،ثمّ یساٴلونه فلایعطونه فیقاتلون فینصرون،فمن اٴدرکه منکم ومن اٴعقابکم فلیاٴت امام اٴهل بیتی ولوحبواًعلیٰ الثلج ،فانّها رایات هدیٰ، یدفعونها الیٰ رجل من اٴهل بیتی(۱)

____________________

(۱)مستدرک صحیحین،ج/۴،ص/۴۶۴