20%

اکثر روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ رکن ومقام کے درمیان جو تعداد امام کی بیعت کرے گی یہی لشکرِ امام کے سپہ سالاروں کی تعداد بھی ہوگی ۔

امام کے انصار کے صفات

سب سے پہلے ہم تذکرہ ضروری سمجھتے ہیں کہ اس دور میں جو زبان استعمال ہوسکتی تھی وہ رمزی اور علامتی زبان ہے جس میں تلواروں سے مراد اسلحہ اور گھوڑوں سے مرادجنگی سواری ہے بالکل اسی طرح جیسے ”رھبان باللیل لیوث بالنھار “(راہبان شب اور دن کو شیرنر) بھی ایک طرح کی مجازی تعبیر ہے جس سے رات میں کثرت عبادت وتہجد اور دن کے وقت جرات وہمت مراد ہے۔

جو شخص روایتوں کے لب ولہجہ سے مانوس ہو اس کے لئے اس قسم کے جملات عام بات ہیں۔اب ہم روایتوں کے مضامین پر غور وفکر کرکے امام کے انصار کی صفات تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں:

۱ ۔ایسے خزانے جن کے اندر نہ سونا ہوگا نہ چاندی

امام کے انصار” خزانے “ہیں اور خزانہ پوشیدہ دولت کو کہا جاتا ہے ،جو کبھی انسان کے گھر میں ہی ہوتا ہے،کبھی اس کے قدموں کے نیچے (زمین میں) ہوتا ہے ،کبھی گھر کے آس پاس یا شہر کے اطراف میں ہوتاہے لیکن انسان کو اس کا علم نہیں ہوتا ہے اسی طرح امام کے انصار بھی چھپا ہوا خزانہ ہیں لہٰذا عین ممکن ہے کہ ان میں سے کوئی ہمارے گھر کے اندر یا پڑوس میں یا شہر میں موجود ہو اور ہم اسے نہ پہچانتے ہوں بلکہ بسا اوقات اسے حقیر بھی سمجھتے ہوں اورایسے لوگوں کی نظروں میں بھی وہ حقیر ہوں جن کی نظر میں وہ گہرائی نہ ہوجس سے انہیں اس خزانہ کا علم نہ ہو سکے گا۔