60%

۵ ۔تاریخ اور سماج پر حاکم سنت الٰہیہ کا شعور :اور ان سنتوں کے ضمن میں تیاری، تمہید اور حرکت و عمل کی ضرورت نیز ان کی خلاف ورزی کا محال ہونا اسی لئے خدا وندعالم نے مسلمانوں کو اس فیصلہ کن جنگ کی تیاری کا حکم دیا ہے:( وَاٴَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّة ) (۱)

۲) امید ورزو

اگر بندہ خدا وندعالم کی قوت وطاقت ، سلطنت اور وعدوں سے لولگائے تو نہ یہ امید فنا ہو سکتی ہے اور نہ ہی ایسا امید وار ناکام ونامراد ہو سکتاہے اور اس رزو اور امید کے سہارے ہی ایک مسلمان اپنی رسی کو خداکی رسی اور اپنی طاقت کو خدا ئی طاقت میں ضم کر دیتاہے اور جو شخص اپنی رسی کو خدائی رسی سے باندھ لے تو پھر اس کی قوت وطاقت اور سلطنت ختم نہیں ہوسکتی ہے۔

۳) استقامت

رزو کا نتیجہ استقامت وپائیداری ہے:بالکل اسی طرح جیسے کوئی ڈوبتا ہو ا انسان بچانے والے کسی فرد کو اپنی طرف بڑھتے ہوئے دیکھتا ہے تو پھر پانی کی موجوں کا مقابلہ شروع کر دیتاہے اور اس مقابلہ کے لئے اس کے اعضائے بدن اورعضلات کے اندر ناقابل تصور حد تک قوت اور طاقت پیدا ہوجاتی ہے۔

۴) حرکت

حرکت کا ہی دوسرا نام امربالمعروف اور نہی عن المنکر نیز خدا کی طرف دعوت دینا ظہور امام اور پ کی عالمی حکومت کے لئے حالات فراہم کرنا نیز ایسی مومن جماعت کو

____________________

(۱)انفال/۶۰