20%

تمدّون الیه اٴعینکم حتی تمیزوا “تم یہ کیسی گفتگو کر رہے ہو؟بہت بعید ہے خدا کی قسم جس چیز پر تمہاری نظریں لگی ہوئی ہیں یہ اس وقت تک نہیں ہو سکتا جب تک تم ایک دوسرے سے ممتاز نہ کر دئیے جاو ۔

امام جعفر صادق -نے منصور سے فرمایا:”یامنصوران هٰذاالاٴمرلا یاٴتیکم الّا بعد اٴیاس،لاوالله حتیٰ تمیزوا،لا والله حتیٰ یشقیٰ من یشقیٰ ویسعد من یسعد(۱)

”اے منصور ،یہ امر مایوسی کے بعد ہی تمہارے سامنے آئے گا،خدا کی قسم جب تک ایک دوسرے سے ممتاز نہ کر دئیے جائیں ،نہیں خداکی قسم ،بلکہ جسے شقی وبد بخت ہونا ہے وہ شقی وبدبخت اور جسے خوش قسمت ہونا ہے وہ خوش قسمت اور سعادت مند نہ ہو جائے۔“

اس طرح امام زمانہ کے ظہور کا تعلق کتابوں میں مذکور علامات سے کہیں زیادہ ہمارے عمل ،باطن، امتحان ،جد وجہد اور سعادت وشقاوت سے ہے اور اس بارے میں عمیق انداز سے غوروفکر کرنا اور اسے ثابت کرنا ہمارا فریضہ ہے۔

منتظر کون ،ہم یا امام ؟

اس انداز فکر کے مطابق یہ مسئلہ بالکل بر عکس ہے کہ ہم امام کے منتظر نہیں بلکہ امام ہماری جدوجہد،سعی وحرکت،استقامت اور جہادکے منتظر ہیں !

لہٰذا اگر امام کے ظہور کا تعلق ہماری سیاسی اور سماجی نقل وحرکت اورجدوجہد سے ہے تو پھر اس کو ہم ہی واقعیت میں تبدیل کر سکتے ہیں۔

____________________

(۱)الکافی،ج/۱،ص/۳۷۰،ح/۳