نفقہ: نفقہ كے احكام ٣، ٤، ٦
وصيت: نفقہ كى وصيت ٣;وصيت كے احكام ٣
وَلِلْمُطَلَّقَاتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِينَ (٢٤١)
اور مطلقات كے لئے مناسب مال و متاع ضرورى ہے كہ يہ صاحبان تقوى پر ايك حق ہے _
١_ مطلقہ عورتوں كو مناسب اور معقول مال و اسباب دينا ضرورى ہے_و للمطلقات متاع بالمعروف
٢_ عورت اور مرد دونوں كے معاشرتى مقام و منزلت سے مال و اسباب كى مقدار اور خصوصيات معين ہوتى ہيں لہذا مطلقہ عورت كو اسى كے مطابق ديا جائے گا_*متاع بالمعروف
ايسا معلوم ہوتاہے كہ عورت اور مرد كى معاشرتى حيثيت كو مدنظر ركھے بغير اچھے اور مناسب مال و اسباب كى تعيين نہيں كى جاسكتي_
٣_ احكام الہى كے بعض موضوعات كى تشخيص كا معيار عرف ہے_متاع بالمعروف
٤_ مطلقہ عورتوں كو مناسب اور معقول مال و اسباب دينا با تقوي لوگوں كا فريضہ اور ان كے تقوي كى علامت ہے_
و للمطلقات حقا على المتقين
٥_ دوسروں كے حقوق كى رعايت اہل تقوي كا فريضہ اور انكے تقوي كى علامت ہے_و للمطلقات حقا على المتقين
٦_ معاشرہ ميں صاحبان تقوي، مطلقہ عورتوں كے حقوق كى رعايت كرنے والے ہيں _حقا على المتقين
اس بات كے پيش نظر كہ اصل حكم تو معاشرہ كے سب افراد كے ليئے ہے ليكن حكم ميں متقين كو مورد توجہ قرار ديا گيا ہے_
٧_ مطلقہ عورتوں كے حقوقى مسائل پر توجہ دينا بہت ہى قابل قدر اور اہميت كا حامل ہے_
حقاً على المحسنين و ان تعفوا اقرب للتقوى حقا على المتقين يہ مطلب مطلقہ عورتوں كے بارے ميں آنے والى آيات كے مجموعہ سے استفادہ ہوتا ہے بالخصوص مختلف تعبيروں كے ساتھ جيسے''حقاً على المتقين''،''حقاً على المحسنين'' اور ''ان تعفوا اقرب للتقوي''جيسے الفاظ كے ذريعہ_