فَإِن تَوَلَّوْاْ فَإِنَّ اللّهَ عَلِيمٌ بِالْمُفْسِدِينَ (٦٣)
اب اس كے بعد بھى يہ لوگ انحراف كريں توخدا مفسدين كو خوب جانتا ہے_
١_ خدا وند عالم كى يہ پيشگوئي كہ نصاري نجران مباہلہ كى دعوت قبول نہيں كريں گے*فقل تعالوا ندع فان تولّوا فانّ الله عليم بالمفسدين ظاہراً '' فان تولّوا ...''اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ عيسائي مباہلہ كى دعوت كو قبول نہيں كريں گے_
٢_ نصاري نجران كو توحيد قبول نہ كرنے پر خداوند متعال كا دھمكى دينا _و ما من اله الا الله فان تولّوا فان الله عليم بالمفسدين انكى مخالفت اور گناہ كے بيان كرنے كے بعد خدا تعالى كے علم كى طرف توجہ دلانامخالفت كرنے والوں كے ليئے دھمكى ہے_
٣_ فسادكرنے والوں كو خدا تعالى كى دھمكي_فانّ الله عليم بالمفسدين
٤ توحيد سے روگردانى ( شرك) فساد برپا كرنا ہے_فانّ تولّوا فانّ الله عليم بالمفسدين
٥_ فسادى خدا تعالى كے احاطہ علمى ميں ہيں _فانّ الله عليم بالمفسدين
٦_ نصرانيوں كا ہميشہ فساد بر پا كرنا _فانّ الله عليم بالمفسدين
يہاں پر فساد كرنے والوں كا مصداق نصرانى ہيں اور ''مفسدين '' كى اصطلاح ايك دفعہ فساد برپا كرنے كے ساتھ مناسبت نہيں ركھتى بلكہ استمرار و دوام ميں ظہور ركھتى ہے_
٧_ حضرت مسيح(ع) كى الوہيت كا عقيدہ ركھنا اور توحيد كو نہ ماننا، فساد و تباہى برپا كرنے كا نتيجہ ہے_*
فانّ تولّوا فانّ الله عليم بالمفسدين احتمال ہے كہ كلمہ '' المفسدين'' شرك كى