هَاأَنتُمْ هَؤُلاءِ حَاجَجْتُمْ فِيمَا لَكُم بِهِ عِلمٌ فَلِمَ تُحَآجُّونَ فِيمَا لَيْسَ لَكُم بِهِ عِلْمٌ وَاللّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ (٦٦)
اب تك تم نے ان باتوں ميں بحث كى ہے جن كاكچھ علم تھا تو اب اس بات ميں كيوں بحث كرتے ہو جس كا كچھ بھى علم نہيں ہے بيشك خداجانتا ہے او رتم نہيں جانتے ہو_
١_ حضرت عيسي (ع) كى نبوت كے ثابت كرنے كے ليئے نصرانيوں كا يہود كے خلاف صحيح استدلال_حاججتم فيما لكم به علم نصرانيوں كا استدلال اس مورد ميں جس كا انھيں علم تھا وہ حضرت عيسي(ع) كى نبوت تھى اور ان كا يہ احتجاج حق تھا_
٢_ يہوديوں كا نصرانيوں كے خلاف صحيح استدلال كہ حضرت عيسي(ع) نہ الوہيت ركھتے ہيں اور نہ خدا تعالى كے بيٹے ہيں _حاججتم فيما لكم به علم يہوديوں كا اس مورد ميں استدلال جس كا انھيں علم تھا وہ حضرت عيسي(ع) كى الوہيت كى نفى تھا اور اور يہ استدلال بر حق تھا_
٣_ اہل كتاب ( يہود و نصاري كے علماء) كى ان كے جھگڑنے اورحضرت ابراہيم (ع) كو يہوديت اور نصرانيت كى طرف جاہلانہ طور پر منسوب كرنے پر سرزنش_فلم تحاجون فيما ليس لكم به علم
وہ چيز جس كا يہود و نصارى كو علم نہيں تھا اوراس كے بارے ميں استدلال كرتے تھے وہ حضرت ابراہيم (ع) كو يہوديت اور نصرانيت كى طرف منسوب كرنا تھا اور اسى پر انكى سرزنش كى گئي _
٤_ ايسے مسائل كے بارے ميں بحث و مباحثہ كرنا جن كا علم نہ ہو، قابل مذمت ہے_فلم تحاجون فيما ليس لكم به علم
٥_ خدا تعالى كا مكمل علم اس دين كے بارے ميں