2%

يَسْأَلُونَكَ مَاذَا يُنفِقُونَ قُلْ مَا أَنفَقْتُم مِّنْ خَيْرٍ فَلِلْوَالِدَيْنِ وَالأَقْرَبِينَ وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَمَا تَفْعَلُواْ مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللّهَ بِهِ عَلِيمٌ (٢١٥)

پيغمبر يہ لوگ آپ سے سوال كرتے ہيں كہ راہ خدا ميں كيا خرچ كريں _ تو آپ كہہ ديجئے كہ جو بھى خرچ كروگے وہ تمھارے والدين ، قرابتدار ، ايتام ، مساكين اور غربت زدہ مسافروں كے لئے ہو گا اور جو بھى كار خير كرو گے خدا اسے خوب جانتا ہے _

١_ لوگ نبى اكرم(ص) سے انفاق كے بارے ميں پوچھتے تھے_يسئلونك ماذا ينفقون

٢_ لوگوں كا نبى اكرم (ص) سے سوالات كرنا،آيات كے نزول اور احكام كے بيان كا سبب ہے_

يسئلونك ماذا ينفقون قل ما انفقتم من خير

٣_ پيغمبر(ص) اسلام ،احكام خدا كے بيان كرنے اور پہنچانے كا ذريعہ ہيں_ يسئلونك ماذا ينفقون قل ما انفقتم

٤_ انسان كا مال و اسباب خير ہے_قل ما انفقتم من خير ''من خير''، ''ما انفقتم'' ميں موجود '' ما'' كا بيان ہے _

٥_ والدين كيطرف توجہ دينا لازم ہے اور انفاق ميں انہيں دوسروں پر مقدم كرنا چاہيئے_فللوالدين و الاقربين و اليتامي

٦_ اسلام انفاق كے مصارف ميں انسان كے جذبات كو مدنظرركھتاہے_فللوالدين و الاقربين و اليتامي و المساكين و ابن السبيل اس لحاظ سے كہ پہلے''والدين'' كا ذكر ہوا پھر ''اقربين''كا اور اس كے بعد'' يتامي'' كو ذكر