فصل۔ ۴۱
( ۱) کمال
۱۷۹۶۸ ۔ عقلمند کمال کا اور جاہل مال کا طلبگار ہوتا ہے۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
۱۷۹۶۹ ۔ انسان و عقل اور صورت (دو چیزوں) کا مجموعہ ہے۔ جس کے پاس صورت تو ہو لیکن عقل نہ ہو وہ کامل نہیں ہوتا۔ ایسا ہوتا ہے جیسے میں روح نہیں ہے (فقط ایک ڈھانچہ ہے) لہٰذا جسے عقل کی ضرورت ہے اسے چاہئے کہ اصول و فضول کو اچھی طرح پہچانے اس لئے کہ بہت سے لوگ (اس بارے میں غلطی کر جاتے ہیں) فضول کو حاصل کرتے ہیں اور اصول کو چھوڑ دیتے ہیں حالانکہ جو اصول کو اپناتا ہے، فضول سے خودبخود اس کی جان چھوٹ جاتی ہے
دینی امور کے اصول ان چن چیزوں پر مشتمل ہیں: نمازوں کی پابندی، گناہانِ کبیرہ سے اجتناب اور ان کو ایسا پلے باندھا جائے کہ پلک جھپکنے کے لئے بھی ان سے خود کو بے نیاز نہ سمجھا جائے کیونکہ ان کے بغیر ہلاکت و تباہی ہے، اگر ان سے آگے بڑھ کر فقہ و عبادت کو اپنا لیا جائے تو پھر اس کے کیا ہی کہنے۔
(حضرت علی علیہ السلام) بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۷
(قولِ مولف: ملاحظہ ہو باب "فضلیت"، "فضائل اور فرائض کا باہمی ٹکراؤ"
( ۲) کامل ترین شخص
۱۷۹۷۰ ۔ حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام کی طرف منسوب اشعار کا ترجمہ: کامل ترین شخص وہ ہے جو اپنے نقص کو اچھی طرح جانتا ہے اور اپنی خواہشات و حرص کا قلع قمع کرتا ہے۔
عافیت سے بڑھ کر کسی چیز کو گراں قیمت نہ سمجھو نہ ہی بیماری کو معمولی سمجھ کر سستا جانو۔
بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۸۹
۱۷۹۷۱ ۔ اپنے آپ کو وہی شخص ناقص سمجھتا ہے جو درجہ کمال تک پہنچ چکا ہو۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
۱۷۹۷۲ ۔ انسان کا اپنے نفس کو ناقص سمجھنے کا شعور اس کے کمال اور بہت بڑی فضلیت کا ثبوت ہے۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
۱۷۹۷۳ ۔ کمال دنیا میں مفقود ہے۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
( ۳) کامل عورتیں صرف چار ہیں
۱۷۹۷۴ ۔ ابو موسیٰ حضرت پیغمبر خدا سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضور نے فرمایا: "مردوں میں تو بہت سے لوگ کامل ہیں لیکن عورتوں میں سے صرف چار میں کمال کی صفت پائی جاتی ہے۔ ۱ ۔ آسیہ بنت مزاحم زنِ فرعون ۲ ۔ مریم بنت عمران (مادر عیسیٰعلیہ السلام) ۳ ۔ خدیجہعلیہ السلام بنت خویلد (زوجہ رسولِ خدا) اور ۴ ۔ فاطمہ بنت محمد (زوجہ علی علیہ السلام)۔
مجمع البیان جلد ۱۰ ص ۳۲۰
۱۷۹۷۵ ۔ احمد، طرانی اور حاکم نے حضرت ابن عباس سے اس حدیث کو نقل کیا ہے اور صحیح قرار دیا ہے: حضرت رسولِ خدا فرماتے ہیں: "اہلِ جنت کی افضل ترین عورتیں (چار ہیں) ۱ ۔ خدیجہعلیہ السلام بنت خویلد ۲ ۔ فاطمہعلیہ السلام بنت محمد ۳ ۔ مریم بنت عمران اور ۴ ۔ آسیہ بنت مزاحم زنِ فرعون۔
(تفسیر در منثور جلد ۶ ص ۲۴۶
( ۴) کمال کا موجب اشیاء
۱۷۹۷۶ ۔ انسان چھ باتوں کی وجہ سے کامل ہوتا ہے۔ اپنی دو چھوٹی چیزوں دو بڑی چیزوں اور دو کیفیتوں کی وجہ سے۔ دو چھوٹی چیزیں اس کا دل و زبان ہیں۔ اگر لڑتا ہے تو دل کے ساتھ اور اگر بولتا ہے تو زبان کے ساتھ، دو بڑی چیزیں اس کی عقل و ہمت ہیں، دو کیفیتیں اس کا مال و جمال ہیں۔
(حضرت علی علیہ السلام) بحارالانوار جلد ۷۰ ص ۴ ، معانی الاخبار ص ۱۴۷
۱۷۹۷۷ ۔ حضرت جابر بن عبداللہ انصاری سے روایت ہے کہ: ایک دن (حضرت رسول خدا کے چچا) حضرت عباس (بن عبدالمطلبعلیہ السلام) آنحضرت کے پاس آئے، حضرت عباس کا قد لمبا اور جسم خوبصوتر تھا۔ انہیں دیکھ کر آنحضرت مسکرا کر فرمانے لگے: "چچا! آپ تو بڑے خوبصوتر ہیں!" یہ سن کر حضرت عباس نے پوچھا: "یارسول اللہ! انسان کی خوبصورتی کس چیز میں ہوتی ہے؟" آپ نے فرمایا "حق اور سچ بولنے کے ساتھ" انہو ں نے پھر پوچھا: "پھر اس کا کمال کس چیز میں ہوتا ہے؟ " فرمایا: "خدا کے تقویٰ اور اچھے اخلاق میں"۔
بحارالانوار جلد ۷۰ ص ۲۹۰
۱۷۹۷۸ ۔ صحیح معنی میں، مکمل طور پر کمال نام ہے، دین میں غور و فکر (علمِ فقہ کے حصول) مصیبتوں پر صبر اور معیشت کو صحیح انداز میں سنبھالنے کا۔
(امام محمد باقر علیہ السلام) بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۱۷۲
۱۷۹۷۹ ۔ تین چیزوں میں کمال پایا جاتا ہے۔ ۱ ۔ مصیبتوں پر صبر ۲ ۔ ہر موقع پر پرہیزگاری اور ۳ ۔ حاجت مندوں کی ضرورت کو پورا کرنا۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
۱۷۹۸۰ ۔ عقل کے ذریعہ نفس کو کامل کیا جاتا ہے اور نفس کے ساتھ جہاد کے ذریعہ نفس کی اصلاح کی جاتی ہے۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
۱۷۹۸۱ ۔ انسان کا کمال اس کی عقل میں ہے اور اس کی قیمت اس کے فضل میں ہے۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
۱۷۹۸۲ ۔ انسان کا کمال اس کی عقل میں ہے۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
( ۵) کامل شخص کی صفات
۱۷۹۸۳ ۔ جب کسی انسان کی اچھائیاں اس کی برائیوں سے زیادہ ہوں تو ایسا شخص کامل ہوتا ہے۔ اسی میں ارتقاء پایا جاتا ہےاور اگر اس کی اچھائیاں اور برائیاں برابر ہوں تو ایسا شخص ایک حد تک رکا ہوا ہوتا ہے اور جس کی برائیاں اس کی اچھائیوں سے زیادہ ہوں تو ایسا شخص ہلاک ہونے والا ہے۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
۱۷۹۸۴ ۔ کامل انسان وہ ہے جس کی سنجیدگی اس کی بے معنی باتوں پر غالب ہو۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
۱۷۹۸۵ ۔ کامل انسان وہ ہے جو اپنی عقل کے ذریعہ اپنی خواہشات پر غلبہ کئے رکھے۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
۱۷۹۸۶ ۔ تین صفات ایسی ہیں جو کسی کو (رب کی طرف سے) عطا ہو جائیں تو وہ کامل کہلائے گا: ۱ ۔ عقل ۲ ۔ جمال اور ۳ ۔ فصاحت۔
(حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام) بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۲۳۴ ۔ تحف العقول ص ۲۳۶
۱۷۹۸۷ ۔ جو عالم نہیں اسے سعادت مند (نیک بخت) شمار نہیں کرنا چاہئے۔
جو کسی سے دوستی اور محبت نہیں رکھتا اسے سراہا نہیں جانا چاہئے۔
جو صبر کا مظاہرہ نہی ں کرتا اسے کامل شمار نہیں کرنا چاہئے
(امام جعفر صادق علیہ السلام) بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۲۴۶
۱۷۹۸۸ ۔ تین کام کرو کہ ان سے تمہاری شرافت و علوِ مرتبت کامل سمجھی جائے گی: ۱ ۔ حیا کی چادر اوڑھ لو ۲ ۔ وفا کی زرہ پہن لو اور ۳ ۔ عورتوں سے کم باتیں کرو۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
(قولِ مولف: ملاحظہ ہو باب "بھائی"، " کامل بھائی")