2%

آیت(۱۴۵)

( وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ أَنْ تَمُوتَ إِلاَّ بِإِذْنِ الله كِتَابًا مُّؤَجَّلاً وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الآخِرَةِ نُؤْتِهِ مِنْهَا وَسَنَجْزِي الشَّاكِرِينَ ) كوئي نفس بھى اذن پروردگار كے بغير نہيں مر سكتا ہے سب كى ايك اجل او رمدت معين ہے او رجو دنيا ہى ميں بدلہ چا ہے گا ہم اسے وہ ديں گے او رجو آخرت كا ثواب چا ہے گا ہم اسے اس ميں سے عطا كرديں گے اور ہم عنقريب شكر گذاروں كو جزا ديں گے _

١_ كوئي بھي، خدا كے فرمان كے بغيرنہيں مرسكتا_و ما كان لنفس ان تموت الا باذن الله

٢_ تمام انسان ايك معين عمر ركھتے ہيں اور علم الہى ميں ان كى موت كا وقت مشخص ہے_و ما كان لنفس ان تموت كتاباً مؤجلا

٣_ انسان كى موت، خدا كى ناقابل تغيير سنت ہے_و ما كان لنفس ان تموت ...كتابا مؤجلا

٤_ نہ تو جہاد اور راہ خدا ميں پائمردى موت لاتى ہے اور نہ ہى اس سے گريز اور روگردانى زندگى ديتى ہے_

و ما كان لنفس ان تموت الا باذن الله كتابا مؤجلا چونكہ پہلى اور بعد والى آيات جہاد اور مبارزت كے بارے ميں ہيں ، يہ آيت اشارہ ہے ان لوگوں كے تصور كى نفى كى طرف جو جنگ كو قتل ہونے اور ميدان جنگ ميں حاضر نہ ہونے كو زندگى كى بقا كا باعث سمجھتے ہيں ، بنابرايں جنگ، زندگى اور موت كو معين نہيں كرسكتي_

٥_ خدا كے يہاں اجل كے مقدر ہونے اور زندگى كے معين ہونے پر ايمان، رسالت انبياء (ع) كے محافظوں كى حوصلہ افزائي كے عوامل ميں سے ہے_و ما كان لنفس ان تموت الا باذن الله كتابا مؤجلا

چونكہ سابقہ آيات جنگ، موت اور شہادت سے