2%

آیت(۱۴۶)

( وَكَأَيِّن مِّن نَّبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُواْ لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَمَا ضَعُفُواْ وَمَا اسْتَكَانُواْ وَاللّهُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ )

او ربہت سے ايسے نبى گذر چكے ہيں جن كے ساتھ بہت سے الله والوں نے اس شان سے جہاد كيا ہے كہ راہ خدا ميں پڑنے والى مصيبتوں سے نہ كمزور ہوئے او رنہ بزدلى كا اظہار كيااور نہ دشمن كے سامنے ذلت كا مظاہر ہ كيا اور الله صبر كرنے والوں ہى كو دوست ركھتا ہے _

١_ بہت سے خدا پرستوں كى انبيائے (ع) الہى كى ركاب ميں جنگ، تسليم ناپذيرى اور ثابت قدمي_

و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا لما اصابهم ''ربيون''،''ربي''كى جمع ہے يعنى وہ جس نے خود كو خدا كيلئے خاص كرديا ہو، يعنى خدا كى پرستش كے سوا كوئي اور كام نہ كرتاہو_

٢_ علماء ، دشمنان دين كے ساتھ جنگ ميں خدا كے پيغمبروں (ع) كے مددگار، اورسر تسليم خم نہيں كرتے_

و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا لما اصابهم

بعض نے ''ربيون'' كو متقى اور صابر علماء كے معنى ميں ليا ہے_ (لسان العرب)

٣_تاريخ ميں ہميشہ سے حق و باطل كا مقابلہ رہا ہے_و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير

٤_ مصائب اور مشكلات جب راہ خدا ميں ہوں ، تو ہرگز خدا كے بندوں كى كمزورى ، ناتوانى اور دشمن كے آگے جھكنے كا موجب نہيں بنتے_فما وهنوا لما اصابهم فى سبيل الله و ما ضعفوا و ما استكانوا

٥_ خدا كى طرف سے جنگ ميں پيغمبراسلام(ص) كا ساتھ دينے كيلئے مسلمانوں كو تشويق دلانا اور دين كے دشمنوں كے مقابلہ ميں كمزورى اور ناتوانى دكھانے