2%

آیت(۱۵۳)

( إِذْ تُصْعِدُونَ وَلاَ تَلْوُونَ عَلَی أحَدٍ وَالرَّسُولُ يَدْعُوكُمْ فِي أُخْرَاكُمْ فَأَثَابَكُمْ غُمَّاً بِغَمٍّ لِّكَيْلاَ تَحْزَنُواْ عَلَی مَا فَاتَكُمْ وَلاَ مَا أَصَابَكُمْ وَاللّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ

) اس وقت كو ياد كرو جب تم بلندى پرجار ہے تھے او رمڑ كر كسى كو ديكھتے بھى نہ تھے جب كہ رسول پيچھے كھڑے تمھيں آواز دے ر ہے تھے جس كے نتيجہ ميں خدانے تمھيں غم ديا تا كہ نہ اس پر رنجيدہ ہو جو چيز ہاتھ سے نكل گئي اور نہ اس مصيبت پر جو نازل ہو گئي ہے اور الله تمھارے اعمال سے خوب باخبر ہے _

١_ كسى كى پروا كيئے بغيراحد كے جنگجوؤں كا مشركين قريش كے مقابلے سے بھاگنا _

اذ تصعدون و لاتلوون على احد '' اصعاد'' سے كلمہ ''تصعدون''كا ، نظروں سے مخفى ہونے كى حد تك دور ہونے كے معنى ميں ہے، اور ''لاتلون''''لي''كے مادہ سے متوجہ اور مائل كرنے كے معنى ميں ہے يعنى تم معركہ سے دور ہوگئے اور كسى كى طرف توجہ نہيں كى اور فقط ميدان سے فرار ہونے كى فكر ميں تھے_

٢_ مسلمانوں كا احد كے ميدان جنگ سے گريز كرنا، جنگ ميں ان كى شكست كا موجب بنا_ثم صرفكم عنهم اذ تصعدون يہ ا س صورت ميں ہے كہ''اذ تصعدون'' ، ''صرفكم'' كے متعلق ہو اور كلمہ ''اذ'' يا تو علت بيان كرنے كيلئے ہو، يعنى تم نے شكست كھائي چونكہ فرار ہوگئے يا پھرظرف زمان ہو يعنى تم نے شكست كھائي، جب تم فرار ہوئے_

٣_ دين كے دشمنوں كے ساتھ مقابلہ سے گريز، شكست و ناكامى كا باعث ہے_ثم صرفكم عنهم اذ تصعدون

٤_ احد كى شكست ميں مسلمانوں كے ميدان جنگ سے