2%

آیت(۱۵۷)

( وَلَئِن قُتِلْتُمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ أَوْ مُتُّمْ لَمَغْفِرَةٌ مِّنَ اللّهِ وَرَحْمَةٌ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَ )

اگر تم راہ خدا ميں مرگئے يا قتل ہوگئے تو خدا كى طرف سے مغفرت اور رحمت ان چيزوں سے كہيں زيادہ بہتر ہے جنھيں يہ جمع كرر ہے ہيں _

١_ قتل ہونا (شہادت) اور راہ خدا ميں مرنا گناہوں كى مغفرت اور خداوند متعال كى رحمت سے بہرہ ور ہونے كا موجب ہے_و لئن قتلتم فى سبيل الله اومتم لمغفرة من الله و رحمة حكم و موضوع كى مناسبت (موت اور مغفرت) تقاضا كرتى ہے كہ ''فى سبيل الله ''''متم'' كے بعد مقدر ہو_

٢_ ہدف اور راستے كا الہى ہونا، انسان كے اعمال كى قدروقيمت كا معيار ہے_

و لئن قتلتم فى سبيل الله اومتم لمغفرة من الله و رحمة مسلماً تمام انسان مرجاتے ہيں يا قتل ہوتے ہيں ، لہذا وہ چيز جو قدروقيمت ركھتى ہے اور انسان كى سعادت كو لئے ہوئے ہے وہ وہى معنى ہے كہ جو ''فى سبيل الله ''سے حاصل ہوتا ہے كہ جسے ہدف اور راستے كے الہى ہونے سے تعبير كيا گيا ہے_

٣_ انسانوں كے اعمال و كرداركى تعيين ميں ہدف كى تاثير_و لئن قتلتم فى سبيل الله اومتم لمغفرة من الله و رحمة

٤_ راہ خدا ميں شہادت، اسكے راستے ميں موت سے زيادہ مقام و منزلت ركھتى ہے_و لئن قتلتم فى سبيل الله اومتم لمغفرة من الله و رحمة شہادت كا ذكر ميں مقدم ہونا، اسكے مرتبہ ميں مقدم ہونے پر دلالت كرتا ہے_

٥_ خداوند متعال جنگ احد كے جنگجو شہدا كى مغفرت كرنے والا اور انہيں اپنى رحمتيں بخشنے والا ہے_