2%

آیت(۱۵۹)

( فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللّهِ لِنتَ لَهُمْ وَلَوْ كُنتَ فَظًّا غَلِيظَ الْقَلْبِ لاَنفَضُّواْ مِنْ حَوْلِكَ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَاسْتَغْفِرْ لَهُمْ وَشَاوِرْهُمْ فِي الأَمْرِ فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَی اللّهِ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ )

پيغمبر يہ الله كى مہربانى ہے كہ تم ان لوگوں كے لئے نرم ہو ورنہ اگر تم بد مزاج او رسخت دل ہوتے تو يہ تمھارے پاس سے بھاگ كھڑے ہوتے لہذا اب انھيں معاف كردو _ انكے لئے استغفار كرو اور ان سے امر جنگ ميں مشورہ كرو اور جب ارادہ كر لو تو الله پر بھروسہ كرو كہ وہ بھر وسہ كرنے والوں كودوست ركھتا ہے _

١_ پيغمبر اكرم (ص) خوش اخلاق اور لوگوں سے نرم رويہ ركھتے تھے اور ہر طرح كى سنگدلى اور خشونت سے دور تھے_

فبما رحمة من الله لنت لهم و لو كنت فظا غليظ القلب ''لنت'' ،مصدر ''لين'' سے مہربانى اور خوش اخلاقى كے معنى ميں ہے اور ''فظا''ستمگر اور بدخلق كے معنى ميں ہے اور ''غليظ القلب''سنگدل اور بے رحم كے معنى ميں ہے_

٢_ پيغمبر اكرم (ص) كى نرمى اور لوگوں كے ساتھ اچھے برتاؤ كا تنہا سرچشمہ خدا كى رحمت ہے_

فبما رحمة من الله لنت لهم ''بما رحمة''كا اپنے متعلق ''لنت''پہ مقدم ہونا، حصر پہ دلالت كرتا ہے_

٣_ پيغمبر اكرم(ص) كى ان مسلمانوں كے ساتھ نرمى اور اچھا برتاؤ جنہوں نے آپ(ص) كے فرامين سے نافرمانى كى اور احد كے محاذ سے فرار ہوئے_فبما رحمة من الله لنت لهم نرمى اور اچھا برتاؤ غالباً نافرمانى اور مخالفت كے مورد ميں ہے اور مورد نظر مصاديق ميں سے ، سابقہ آيات كے قرينہ كے مطابق ،جنگ احد كے