آیت(۱۹۲)
( رَبَّنَا إِنَّكَ مَن تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ أَخْزَيْتَهُ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنصَارٍ ) پروردگار توجسے جہنم ميں ڈال دے گا گو يااسے ذليل و رسوا كرديا اور ظالمين كاكوئي مددگار نہيں ہے _
١_ جسے خداوند متعال نے آگ ميں داخل كرديااسے ذلت و خوارى سے دوچار كرديا _ربّنا انّك من تدخل النّار فقد اخزيته
٢_ آتش جہنم ميں داخل كئے جانے والوں كى ذلت و خواريربّنا انك من تدخل النّار فقد اخزيته و ما للظّالمين من انصار
٣_ خداوند متعال ، ظالموں كو آتش جہنم ميں گرفتار كرنے والا اور انہيں ذليل و خوار كرنے والا ہے_انّك من تدخل النّار فقد اخزيته و ما للظالمين من انصار
٤_ صاحبان عقل، رحمت الہى سے دورى اور خداوند متعال كى طرف سے ذلت و خوارى كو جہنم كى آگ سے زيادہ سخت جانتے ہيں _لاولى الالباب ربّنا انّك من تدخل النار فقد اخزيته جملہ شرطيہ ''من تدخل النّار فقد اخزيتہ'' جملہ ''فقنا عذاب النّار''كى علت ہے اور يہ معنى ظاہر كر رہا ہے كہ جو كچھ اولى الالباب كى نظر ميں رنج آور ہے اور برداشت كے قابل نہيں وہ دوزخيوں كى خداوند متعال كے ہاتھوں ذلت و خوارى ہے نہ كہ جہنم كى آگ ميں جلنا_
٥_ اہل عقل،انسانى كرامت كے خواہاں اور ذلت و خوارى سے گريزاں ہيں _
لاولى الالباب انّك من تدخل النّار فقد اخزيته اہل عقل اسلئے جہنم كى آگ سے بھاگتے ہيں چونكہ آگ ميں داخل ہونے كو وہ بارگاہ خداوند متعال ميں اپنى ذلت و خوارى سمجھتے ہيں اور يہ معنى ان كى كرامت طلبى كو ظاہر كرتا ہے_