آیت ( ۱۲۰)
( إِن تَمْسَسْكُمْ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ وَإِن تُصِبْكُمْ سَيِّئَةٌ يَفْرَحُواْ بِهَا وَإِن تَصْبِرُواْ وَتَتَّقُواْ لاَ يَضُرُّكُمْ كَيْدُهُمْ شَيْئًا إِنَّ اللّهَ بِمَا يَعْمَلُونَ مُحِيطٌ ) تمھيں ذرا بھى نيكى ملے تو انھيں برا لگے گا اور تمھيں تكليف پہنچ جائے گى تو خوش ہوں گے اور اگر تم صبر كرو اور تقوي اختيار كرو تو ان كے مكر سے كوئي نقصان نہ ہوگا خدا ان كے اعمال كا احاطہ كئے ہوئے ہے _
١_ مومنين كى تھوڑى سى خير و خوشى سے بھى دشمنان دين كا ناخوش ہونا_ان تمسسكم حسنة تسؤهم
٢_ مومنين كے برے اور ناگوار حادثات ميں مبتلا ہونے پر دين كے دشمنوں كا خوش ہونا_و ان تصبكم سيئة يفرحوا بها
٣_ بعض اہل كتاب كا مومنين كے ساتھ حسد و عداوت ركھنا_ان تمسسكم ...وان تصبكم سيئة يفرحوا بها
٤_ خدا كى طرف سے دين كے دشمنوں كى مسلمانوں كے بارے ميں برى خواہشات كا ظاہركياجانا_و ان تمسسكم حسنة تسؤهم
٥_ منافقين كا مومنين كے ساتھ حسد اور ان كا برا چاہنا_*اذا لقوكم قالوا امنا ان تمسسكم حسنة تسؤهم و ان تصبكم سيئة يفرحوا بها بعض كا يہ خيال ہے كہ ''و ذا لقوكم قالوا امنا''كا جملہ منافقين كے بارے ميں ہے_ اس صورت ميں ''تسؤھم'' كى ضمير مفعولبھى انہى كى طرف لوٹتى ہے_
٦_ مومنين كا صبر اور پرہيزگاري، دشمنوں كے دھوكے اور سازشوں سے امان ميں رہنے كا باعث_و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا
٧_ مسلمانوں كا دين كے دشمنوں كے ساتھ دوستى ختم