2%

آیت(۱۲۱)

( وَإِذْ غَدَوْتَ مِنْ أَهْلِكَ تُبَوِّیءُ الْمُؤْمِنِينَ مَقَاعِدَ لِلْقِتَالِ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ )

اس وقت كو ياد كرو جب تم صبح سويرے گھرسے نكل پڑے اور مومنين كو جنگ كى پوزيشن بتا ر ہے تھے اور خدا سب كچھ سننے والا اورجاننے والا ہے _

١_ مومنين كيلئے دشمنوں كے مقابلے ميں جنگى اڈے قائم كرنے كيلئے پيغمبراكرم(ص) كا صبح كے وقت اپنے خاندان كو چھوڑ كر گھر سے نكلنا_و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

٢_ حساس اور تقدير ساز ايام كى يادآورى كى اہميت_و اذ غدوت من اهلك تبوء المومنين لفظ ''اذ'' مفعول ہے، محذوف كلمہ كيلئے، جيسا كہ ''اذكر'' ہے ( يادكرو)_

٣_ روزانہ كے كاموں كا آغاز صبح كے وقت كرنے كى اہميت_*واذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

٤_ گھر بار كو چھوڑ كر دشمن كے ساتھ مقابلے كيلئے ميدان جنگ كى طرف جانا_ خدا كى طرف سے بھيجے گئے راہنماؤں اوران كے پيروكاروں كى جملہ خصوصيات ميں سے ہے_و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

''من اہلك''سے مراد يہ ہے كہ پيغمبراكرم(ص) اور اصولى طور پر ہر الہى رہبر، دشمن كے ساتھ مقابلے كے وقت فرائض كو انجام ديتے ہوئے اپنے اہم ترين تعلقات (زوجہ، اور اولاد) كو چھوڑ ديتا ہے اور ميدان جنگ كى طرف جاتا ہے_

٥_ پيغمبراكرم(ص) كا جنگى فنون سے آگاہ ہونا اور دين كے دشمنوں كے خلاف مسلحكاروائيوں كى راہنمائي پر قادر ہونا_

و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال