آیت( ۵۰)
( انظُرْ كَيفَ يَفْتَرُونَ عَلَی اللّهِ الكَذِبَ وَكَفَی بِهِ إِثْمًا مُّبِينًا )
ديكھو تو انھوں نے كس طرح خدا پر كھلم كھلا الزام لگا يا ہے اور يہى انكے كھلم كھلا گناہ كے لئے كافى ہے _
١_ يہود خداوند متعال كى طرف ناروا باتيں منسوب كرتے ہيں حالانكہ ان باتوں كے كذب و بطلان سے آگاہى بھى ركھتے ہيں _انظر كيف يفترون على الله الكذب ''يفترون ''كى ضمير''الذين اوتوا الكتاب'' كى طرف پلٹ رہى ہے_ اور گذشتہ آيات كے قرينے سے اس سے مراد يہودى ہيں _
٢_ يہودى خداوند متعال پر جو افترا و جھوٹ باندھتے ہيں اسكے بطلان سے ان كا آگاہ ہونا_*انظر كيف يفترون على الله الكذب چونكہ افترا كا معنى جھوٹ باندھنا ہے، كلمہ ''الكذب''كو لانے كا مقصد يہ سمجھانا ہے كہ يہودى مثلاً جانتے ہيں كہ خداوند متعال نے انہيں كسى قسم كى خصوصيت عطا نہيں كى پھر بھى خداوند متعال سے اس قسم كى باتيں منسوب كرتے ہيں _
٣_ اہل كتاب كے اعمال و عقائد كوجانچنا اور ان كى شناخت كرنا پيغمبراكرم(ص) كا فريضہ ہے_الم تر انظر كيف يفترون على الله الكذب
٤_ خداوند متعال كے ساتھ ہر قسم كا شرك، اسكے اوپر افترا اور اس كى طرف جھوٹى نسبت ہے_
و من يشرك بالله فقد افترى انظر كيف يفترون على الله الكذب
٥_ يہود كا خداوند متعال كى جانب ناروا باتيں منسوب كرنے كى وجہ سے مورد سرزنش و ملامت قرار پانا_
انظر كيف يفترون على الله الكذب
٦_ خداوند متعال كى بارگاہ ميں اپنى پاكيزگى پر مبنى يہود كا ادعا خداوند متعال پر افترا و بہتان ہے_
الم تر الى الذين يزكون انظر كيف يفترون على الله الكذب