آیت(۱۲۳)
( وَلَقَدْ نَصَرَكُمُ اللّهُ بِبَدْرٍ وَأَنتُمْ أَذِلَّةٌ فَاتَّقُواْ اللّهَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ )
اور الله نے بدر ميں تمھارى مدد كى ہے جب كہ تم كمزور تھے لہذا الله سے ڈرو شايد تم شكر گذار بن جاؤ_
١_ جنگ بدر ميں خداوند متعال كى طرف سے مؤمنين كى مدد_و لقد نصركم الله ببدر
٢_ جنگ بدر كے مجاہدين، صابر اور متقى مسلمانوں كا ايك ايسا نمونہ تھے كہ جنہيں خداوند متعال نے اپنى نصرت كے ذريعے كافروں كے نقصان پہنچانے سے محفوظ ركھا_ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم و لقد نصركم الله ببدر
٣_ جنگ بدر ميں جنگجو مومنين كى فوجى طاقت اور افراد كا دشمن كى فوجى طاقت كى نسبت كم ہونا_
و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة ''اذلة'' چونكہ جمع قلت ہے، اس لئے مؤمنين كى افرادى طاقت اور كمى كى طرف اشارہ ہے اور ذلت (زبوں حالى اور ناتواني) كا مادہ، مورد كي مناسبت سےجنگى وسائل كے لحاظ سے فوجى توانائي كے كم ہونے كو بيان كررہا ہے_
٤_ جنگ بدر كے مجاہدين دشمن كے مقابلے ميں پورا سازوسامان نہ ركھنے كے باوجود خدا پر ايمان اور توكل كى وجہ سے ان پر غالب آگئے_و على الله فليتوكل المؤمنون _ و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة '' و لقد نصركم الله ببدر ''كا جملہ سابقہ آيت ميں بيان شدہ حقيقت كا ايك نمونہ ہوسكتا ہے، يعنى بدر ميں تمہارى نصرت كا عامل تمہاراخدا پر توكل تھا_
٥_احد كے جنگجو اپنى توانائيوں كے باوجود (ان ميں سے بعض كے خدا كى ذات پر توكل نہ ركھنے كى وجہ سے) شكست كھاگئے*و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين و لقد