آیت( ۵۸)
( إِنَّ اللّهَ يَأْمُرُكُمْ أَن تُؤدُّواْ الأَمَانَاتِ إِلَی أَهْلِهَا وَإِذَا حَكَمْتُم بَيْنَ النَّاسِ أَن تَحْكُمُواْ بِالْعَدْلِ إِنَّ اللّهَ نِعِمَّا يَعِظُكُم بِهِ إِنَّ اللّهَ كَانَ سَمِيعًا بَصِيرًا )
بيشك الله تمھيں حكم ديتا ہے كہ امانتوں كوان كے اہل تك پہنچا دو اور جب كوئي فيصلہ كروتو انصاف كے ساتھ كرو الله تمھيں بہترين نصيحت كرتا ہے بيشك الله سميع بھى ہے اور بصير بھي_
١_ امانتيں ان كے مالكوں كو واپس كرنے كا واجب ہونا_ان ّ الله يا مركم ان تودّوا الامانات الى اهلها
٢_ امانت كو اسكے مالك تك پہنچانے اور امانتدارى كى غيرمعمولى اہميت_ان الله يامركم ان تودّوا الامانات الى اهلها
كلمہ ''إنّص'' اور امر كى نسبت اسم جلالہ (الله ) كى طرف دينا نيز جملہ خبريہ كے ذريعے فرمان كا جارى ہونا (يامركم) امانت كى اہميت اور اسكى طرف بہت زيادہ توجہ كرنے كى طرف اشارہ ہے_
٣_ افراد پر ذمہ دارى ڈالنے كى شرط يہ ہے كہ وہ اس كے اہل ہوں اور اسكى لياقت و صلاحيت ركھتے ہوں _
انّ الله يامركم ان تؤدّوا الامانات الى اهلها امانت كے اہم ترين مصاديق ميں سے ايك وہ ذمہ دارى ہے جو معاشرے ميں افراد كے حوالے كى جاتى ہے_
٤_ قضاوت ميں عدل و انصاف كا لحاظ ركھنا واجب ہے_ان الله يامركم و اذا حكمتم بين النّاس ان تحكموا بالعدل
٥_ قضاوت ميں عدل و انصاف كى خاص اہميت_ان الله يامركم و اذا حكمتم بين النّاس ان تحكموا بالعدل
٦_ قرآن كريم اور پيغمبراسلام(ص) كى حقيقت وہ امانت الہى ہے جس كو بيان كرنا اہل كتاب كا فريضہ تھا_