دارى كا بيان، يعنى آنحضرت(ص) كى رسالت كو قبول كرنا_ اور ''كفى بالله شہيداً'' ہو سكتا ہے انجام فرائض ميں پيغمبراكرم(ص) كے اعمال و كردار اور رسالت قبول كرنے ميں لوگوں كے اعمال كى طرف ناظر ہو_
آنحضرت(ص) : آنحضرت (ص) كى رسالت٥ ; آنحضرت (ص) كى رسالت پر گواہ ٨; آنحضرت (ص) كے فضائل٧
اللہ تعالى : اللہ تعالى كى گواہى ٨، ٩،١٠
انبيا(ع) : انبيا ء (ع) اور لوگ ١٠; انبيا (ع) كى رسالت كے اثرات ٦
انسان: انسان كى جہالت ٣
خير: خير كا منبع ١، ٧; خير و بھلائي كى تكوينى حاكميت ٤
سختى : سختى كا منبع ٢
سعادت: سعادت كا سرچشمہ ٧
شر: شركا منبع ١، ٧; شر كى تكوينى حاكميت ٤
عمل: عمل كے اثرات ٢
قرآن كريم : قرآن كريم كے معارف پر گواہ ٩
مصائب: مصائب كا سرچشمہ٢
آیت( ۸۰)
( مَّنْ يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللّهَ وَمَن تَوَلَّی فَمَا أَرْسَلْنَاكَ عَلَيْهِمْ حَفِيظًا )
جو رسول كى اطاعت كرے گا اس نے الله كى اطاعت كى او رجو منہ موڑلے گاتو ہم نے آپ كو اس كا ذمہ داربنا كر نہيں بھيجا ہے _
١_ پيغمبراكرم(ص) كى اطاعت، خداوند متعال كى اطاعت ہے_