2%

آیت( ۹۲)

( وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ أَن يَقْتُلَ مُؤْمِنًا إِلاَّ خَطَئًا وَمَن قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَئًا فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ وَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ إِلَی أَهْلِهِ إِلاَّ أَن يَصَّدَّقُواْ فَإِن كَانَ مِن قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَهُوَ مْؤْمِنٌ فَتَحْرِيرُ ر َقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ وَإِن كَانَ مِن قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُمْ مِّيثَاقٌ فَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ إِلَی أَهْلِهِ وَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةً فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ تَوْبَةً مِّنَ اللّهِ وَكَانَ اللّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا )

اور كسى مومن كو يہ حق نہيں ہے كہ وہ كسى مومن كوقتل كردے مگر غلطى سے او رجو غلطى سے قتل كردے اسے چاہئے كہ ايك غلام آزاد كرے او رمقتول كے وارثوں كو ديت دے مگر يہ كہ وہ معاف كرديں پھر اگر مقتو ل ايسى قوم سے ہے جو تمھارى دشمن ہے اور(اتفاق سے ) خود مومن ہے تو صرف غلام آزاد كرنا ہو گا او راگر ايسى قوم كا فر د ہے جس كا تم سے معاہدہ ہو تو اس كے اہل كو ديت دينا پڑے گى او رايك مومن غلام آزاد كرنا ہوگا اورغلام نہ ملے تو دو ماہ كے مسلسل روزے ركھنا ہوں گے يہى الله كى طرف سے توبہ كا راستہ ہے او رالله سب كى نيتوں سے با خبر ہے او راپنے احكام ميں صاحب حكمت بھى ہے _

١_ مؤمن ہرگز اپنے ہاتھ جان بوجھ كر دوسرے مؤمن كے خون سے رنگين نہيں كرے گا_

و ما كان لمؤمن ان يقتل مؤمناً الاّ خطا ً

٢_ جان بوجھ كر مؤمن كو قتل كرنا، ايمان كے منافى ہے_