آیت(۱۰۰)
( وَمَن يُهَاجِرْ فِي سَبِيلِ اللّهِ يَجِدْ فِي الأَرْضِ مُرَاغَمًا كَثِيرًا وَسَعَةً وَمَن يَخْرُجْ مِن بَيْتِهِ مُهَاجِرًا إِلَی اللّهِ وَرَسُولِهِ ثُمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَعَ أَجْرُهُ عَلی اللّهِ وَكَانَ اللّهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ) او رجو بھى راہ خدا ميں ہجرت كرے گا وہ زمين ميں بہت سے ٹھكانے اور وسعت پائے گا اور جو اپنے گھر سے خدا و رسول كى طرف ہجرت كے ارادہ سے نكلے گا اس كے بعد اسے موت بھى آجائے گى تو اس كا اجر الله كے ذمہ ہے اور الله بڑابخشنے والا مہربان ہے_
١_ دشمنوں كے خيال كے برعكس، مسلمانوں كو ہجرت كى صورت ميں زندگى گذارنے كيلئے مناسب ماحول اور مقام مل جائے گا_و من يهاجر فى سبيل الله يجد فى الارض مراغماً كثيرا وسعة ''مراغما''اسم مكان ہے جس كا معنى سرزمين اور راہ ہے_ اسكے مادے ''رغم'' (خاك ) كے پيش نظر، اس ميں يہ معنى پنہاں ہے كہ دشمنوں نے مسلمانوں كى ہجرت كے سلسلے ميں جو موانع اور سختياں پيدا كر ركھى ہيں ان كے باوجود زندگى گذارنے كيلئے سرزمين پالينا_
٢_ سختيوں اور مشكلات سے نجات پانا اور زندگى كے مختلف پہلوؤں ميں وسعت و سہولت حاصل ہونا، راہ خدا ميں ہجرت كا ايك ثمر ہے_و من يهاجر فى سبيل الله يجد فى الارض مراغماً كثيرا وسعة
٣_ صدر اسلام كے مسلمانوں كو مكہ سے ہجرت كرنے كى ترغيب_
و من يهاجر فى سبيل الله يجد فى الارض مراغماً كثيراً و سعة فقد وقع اجره على الله