5%

سياست ميں اسلام كے دخيل ہونے كى ادلّہ

اسلام ايك اجتماعى اور معاشرتى دين ہے ، اس كى حكومت و فرمانروائي انفرادى زندگى سے وسيع ترہے اوريہ مختلف اجتماعى اور سياسى روابط پر مشتمل ہے _ اس مدعا كو دو دليلوں سے ثابت كيا جا سكتا ہے _

الف _ استقرائي روش كے ساتھ ہم كتاب و سنت ميں غور كرتے ہيں اور مختلف فقہى ابواب ميں دينى تعليمات كا مطالعہ كرتے ہيں _ اس تدريجى اور ہمہ گير جستجو سے واضح ہو جائے گا كہ بعض صوفيانہ اور راہبانہ اديان جيسے بدھ مذہب او رعيسائيت كے بعض فرقوں كى طرح كيا اسلام بھى ايك انفرادى دين ہے كہ جس كا معاشرتى اور اجتماعى امور سے كوئي تعلق نہيں ہے ؟يا عبوديت ، خدا كے سامنے انسان كى بندگى كى كيفيت كے بيان ، لوگوں كے با ہمى تعلقات ، اخلاقيات او رمعنوى زندگى كے بيان كرنے كے ساتھ ساتھ اسلام نے انسان كى اجتماعى زندگى كے مختلف پہلوؤں كے بارے ميں بھى اظہار نظر كيا ہے اور انسان كى اجتماعى زندگى كے مختلف ابعاد ميں سے ايك ،مسئلہ حكومت و سياست بھى ہے _اس طرز جستجو كو ہم'' روش درون ديني'' كا نام ديتے ہيں كيونكہ اس ميں ہم اپنے سوال كا جواب براہ راست اندرون و باطن دين يعنى قرآن و سنت جو كہ اس كے اصلى منابع ہيں سے دريافت كريں گے _

ب_ سياست اور اجتماعى زندگى ميں اسلام كے دخيل ہونے كے اثبات كا دوسرا طريقہ اس دين مبين كے بعض اوصاف اور خصوصيات كے ساتھ تمسك ہے _ اسلام كابعض خصوصيات سے متصف ہونا ، مثلا يہ دين كامل ہے ، دين خاتَم ہے ، اس كى آسمانى كتاب يعنى قرآن كريم ہرشئے كى وضاحت كرنے والى ہے(۱) اور ان تمام امور پر مشتمل ہے جن پر انسان كى ہدايت اور سعادت موقوف ہے اس كا عقلى اور منطقى لازمہ يہ ہے

____________________

۱) سورہ نحل آيت ۸۹_