33%

كرے اور ان كے رشتہ داروں سے ميل ملاقات ركھے''(۱) آپ (ص) ہى كا ارشاد ہے :

''سيد الابرار يوم القيامة رجل برَّ والديه بعد موتهما'' (۲)

''بروز قيامت نيك لوگوں كا سردار وہ شخص ہوگا جو والدين كے مرنے كے بعد بھى ان كے ساتھ نيكى كرتا ہے''_

(۶)_ والدين سے نيك سلوك كا انجام:

ہم يہاں اس الہى پسنديدہ فعل كے كچھ فوائد قلم بند كررہے ہيں:

الف: جنت ميں پيغمبروں (ص) كے ساتھ ہم نشيني_

حضرت موسى عليه السلام نے خداوند عالم سے درخواست كى كہ انہيں جنت ميں ان كے ہم نشين كا تعارف كرايا جائے، خداوند عالم نے انہيں ايك قصاب كا پتہ بتايا ، حضرت موسى عليه السلام اس جوان كى دوكان پر پہنچ گئے اور غروب آفتاب كے وقت اس كے ہمراہ اس كے گھر گئے، اس نے كھانا تيار كيا پھر چھت سے لٹكى ہوئي ٹوكرى كو نيچے اُتارا ' اس ميںايك نہايت ہى بڈھى فرتوت عورت بيٹھى ہوئي تھي، اس نے اسے اپنے ہاتھ سے كھانا كھلايا اور اسے بنايا سنوارا' پھر دسترخوان بچھا كر حضرت موسى عليه السلام كے ساتھ كھانا كھانے ميں مصروف ہوگيا_

حضرت موسى عليه السلام نے اس سے بڑھيا كے بارے ميں سوال كيا تو اس نے كہا:'' يہ

____________________

۱_ مستدرك الوسائل _ ج ۲_ ص ۶۳۲

۲_ بحارالانوار _ ج ۷۱_ ص ۸۶